لاہور (جیوڈیسک) پنجاب حکومت اور قطر کی ایک کمپنی کے درمیان توانائی کے معاہدے پر دستخط ہوگئے، وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قوم کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلانے کیلئے دن رات کوشاں ہیں، جبکہ وفاقی وزیرِپانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے کہا کہ سستی بجلی کیلئے کوئلے کے منصوبے لگائے جا رہے۔
ہیں۔پنجاب حکومت اورقطرکی کمپنی کے درمیان معاہدے پر دستخطوں کی تقریب ماڈل ٹاون لاہور میں ہوئی، بعد میں ذرایع سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب نے بتایا کہ قطر، کویت اور چین کے اشتراک سے پنجاب حکومت گڈانی میں 6 ہزار 600 میگاواٹ توانائی کے پلانٹ لگا رہی ہے۔
جہاں درآمدی کوئلے سے بجلی پیدا کی جائے گی، ان کا کہنا تھا کہ پہلے 3 ہزار میگاواٹ 30 مہینوں میں ملنا شروع ہو جائیں گے جبکہ اگلے 3 ہزار میگاواٹ ڈھائی سال میں حاصل ہوں گے۔ وفاقی وزیرِ پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے اس موقع پر کہا کہ حکومت بجلی کی قیمت نیچے لانے کیلئے کوئلے کے منصوبے لگا رہی ہے۔
،نیپرا رول کے تحت حکومت بیرونی کمپنیوں سے بجلی خرید کر عوام کو مہیا کرے گی، انہوں نے ایامر بھاشا منصوبے پر کام روکنے کی خبرکی تردیدکی اور کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم پر حکومت 21 ارب روپیہ خرچ کر چکی ہے، خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ داسو منصوبے سے 5 سال میں 24 سو میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔