کراچی (جیوڈیسک) آج کراچی ایئرپورٹ پر سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ ٹاسک دے کر بھیجا گیا ہے کہ سب سے مل کر مسئلے کاحل تلاش کیا جائے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما نے حکمران جماعت مسلم لیگ نون کو براہِ راست تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کو اپنی صفوں میں حالات خراب کرنے والے عناصر کا پتہ لگانا چاہیٔے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت مسئلہ جمہوریت کے پٹری سے اُترنے کے خطرے سے بھی آگے بڑھ چکا ہے۔ سینیٹر رحمان ملک نے سیاستدوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ایک طرف تو ہم فوج کی حمایت کر رہے ہیں اور دوسری جانب خود آپس میں لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کے خلاف اپنی طاقت کا استعمال استعمال نہ کرے۔ انہوں نے طاہر القادری سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے کارکنوں کو پرامن رہنےکی ہدایت کریں۔
رحمان ملک نے حکمران جماعت کو یاد دلایا کہ چند سال قبل نواز شریف جس طرح احتجاج کیا کرتے تھے، اسی طرح یہ لوگ بھی احتجاج کررہے ہیں۔ انہوں نے حکومت کو خبر دار کیا کہ اب بھی وقت ہے کہ وہ طاہر القادری کو فری ہینڈ دے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ ان کی پارٹی کی قیادت نے جمہوریت کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا، چنانچہ پیپلزپارٹی جمہوریت کی بقا کے لیے آخری دم تک کوشش جاری رکھے گی۔
رحمان ملک نے یاد دلایا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت کے دوران طاہر القادری اور نواز شریف سمیت کسی کو احتجاج یا لانگ مارچ کرنے سے روکا نہیں گیا تھا۔ چنانچہ عمران خان اور طاہر القادری کو احتجاج کا جمہوری حق حاصل ہے، بلکہ پرامن احتجاج کا سب کو حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ رات گئے تک 4 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ملی ہیں، خونی تصادم تو شروع ہو چکا ہے۔ سابق وزیرِ داخلہ نے کہا کہ یہ نواز حکومت کو اپنی صلاحیتیں منوانے کا یہ سنہری موقع تھا۔