اسلام آباد (جیوڈیسک) پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت میں اہلیت، پالیسی اور رویے کا فقدان ہے اس کے باوجود وسط مدتی انتخابات کے حق میں نہیں ہوں۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ موجودہ حکومت کو کام کرنے دیں، ان ہاؤس تبدیلی کی کوئی ضرورت نہیں تاہم مہنگائی اور عوامی مسائل پر قومی اسمبلی میں احتجاج کریں گے اور اب دیکھیں گے فوجی عدالتوں کی ضررورت ہے بھی یا نہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف کی تباہی کی وجہ پارلیمان کا راستہ بھول کر باہر کا راستہ پکڑنا ہے اور عمران خان کو جس طرح سیٹیں ملیں اس لیے وہ درست کہتے ہیں کہ پارلیمنٹ جعلی ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ بلاول بھٹو اور مرادعلی شاہ کا نام ای سی ایل سے نہ نکال کر حکومت نے سپریم کورٹ کو چیلنج کیا، زرداری صاحب یا ہماری باتوں سے کہاں لگتا کہ کوئی ڈیل ہوئی ہے۔
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے قریب آنے سے متعلق خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نواز شریف سے تعزیت کے لیے ان کے گھر گئے، جیل میں جا کر ملنے کی روایت موجود نہیں ہے۔
خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ لوگ سلطان راہی کی طرح بڑھکیں پسند کرتے ہیں، علیمہ خان کی جائیداد کے بارے میں عمران خان کو وضاحت دینا ہوگی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے سکھر کے علاقے کندھرا میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ حکومت کو بس ایک ہی فکر ہے قرضے کیسے لیے جائیں، ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا، یوریا کی بوری کی قیمتوں میں دگنا اضافہ، بجلی، گیس پیٹرول کی قیمتیں بڑھ گئیں مگر حکومت پوچھنےکو تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ 30 پنچر کی بات کی گئی تھی ہم نےکھولے تو 60 پنچر سامنے آجائیں گے، حلقے کھولنے کے لیے اب تک کوئی کمیٹی نہیں بیٹھی، ایسے مینڈیٹ کے باوجود ہم نے حکومت کو دعوت دی آئیں کام کریں۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہر بدھ کو وہ آکر پارلیمنٹ میں جواب دیں گے تاہم 5 مہینے گزر گئے مگر وہ پارلیمنٹ میں نہیں آئے، وزیراعظم کی گمشدگی کے لیے اشتہار دینا پڑے گا۔