اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے چوتھے روز بھی نہ ہوسکا جب کہ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ حکومتی صفوں میں مایوسی اور شکست دیکھی جاسکتی ہے۔
متحدہ اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کے بائیکاٹ کے باعث ایک مرتبہ پھر کورم پورا نہ ہوسکا جس کے بعد اجلاس پیر تک کے لئے ملتوی کردیا گیا جس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ حکومت قومی اسمبلی کا کورم پورا نہیں کرسکی اور اب سینئر وزرا بھی ایوان میں نہیں آرہے اور دیکھا جاسکتا ہے کہ حکومتی وزیر بھی وزیراعظم کا دفاع کرنے کو تیار نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی صفوں میں مایوسی اور شکست دیکھی جاسکتی ہے، پاناما لیکس کے معاملے پر سینئر وزیر بھی خاموش ہیں اور کوئی وزیراعظم کا دفاع کرنے کو تیار نہیں، آج چوتھا دن ہے حکومت قومی اسمبلی میں کورم پورا نہیں کرپارہی اور آج بھی ہمیں سخت مایوسی ہوئی اورایوان سے واک آؤٹ کیا۔
رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ پیرکو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں نئی حکمت عملی تیار کی جائے گی، چاہتے ہیں کہ پیر کو وزیراعظم اپوزیشن کے 7 سوالا ت کے جواب لے کر آئیں اگر جواب نہیں ملا تو اجلاس بے معنی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو پہاڑا پڑھایا جارہا ہے کہ انہیں ایوان میں کیا بولنا ہے، جس طرح بچوں کو مائیں سبق یاد کراتی ہیں اس طرح وزیراعظم کو تقریر یاد کرائی جارہی ہے اور انہیں کہا گیا ہے کہ سونے سے پہلے تین بار اپنی تقریر پڑھ لیں۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیراعظم کو پارلیمنٹ کے آداب کا علم ہی نہیں جب کہ سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور یوسف رضا گیلانی پابندی سے ایوان میں آتے تھے جب کہ حکومتی وزرا بھی ایوان کو اہمیت نہیں دیتے۔ وزیرقانون پنجاب سے متعلق پوچھے گئے سوال پر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ جس دن رانا ثناللہ کو سنجیدہ لے لیا تو ان کی سیاست ختم ہوجائے گی۔