اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور ایف بی آر حکام کی رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اور ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں ایف بی آر حکام اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے جائیداد پر ٹیکس کی رضاکارانہ اسکیم متعارف کرانے کی حامی بھر لی ہے۔
30 جون 2016 سے پہلے کی تمام خرید و فروخت میں ذرائع آمدن بھی نہیں پوچھے جائیں گے جبکہ اس کے بعد کی تمام خرید و فروخت پر 3 فیصد ٹیکس لگایا جائے گا۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ پراپرٹی کی قیمتوں کے تعین کے لئے حکومت نئی کمیٹی بھی قائم کرے گی۔
یہ کمیٹی رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کے مطالبات پر غور کر کے ٹیکسوں کو مزید کم کرنے کے لئے سفارشات پیش کرے گی۔