حکومت دوسری بھی آسکتی ہے پارلیمنٹ کو نقصان قبول کیا جائیگا: نثار کھوڑو

 Nisar Khuhro

Nisar Khuhro

سکھر (جیوڈیسک) سندھ کے سینئر وزیر تعلیم نثار احمد کھو ڑو نے کہا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے بھی تو احتجاج کیے تھے اب اگران کے خلاف احتجاج ہورہا ہے تو وہ بھی برداشت کریں، حکو مت تو دوسری بھی آسکتی ہے تاہم پارلیمنٹ کو کو ئی نقصان پہنچا تواسے قبو ل نہیں کیا جائے گا، سندھ حکومت صوبے میں میرٹ کے فروغ کے لئے کوشاں ہے ،بہترین معاشرے کی تشکیل اور بہتر زندگی کے لئے اساتذہ کی اسامیوں پر تعلیم یافتہ اور قابل لڑکوں اور لڑکیوں کو بھرتی کیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پبلک اسکول سکھر میں سکھر، نوشہروفیروز اور گھوٹکی کے نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے امتحان میں کامیاب ہونے والے امیدواروں میں ہائی اسکول ٹیچر، جونیئر اسکول ٹیچراور پرائمری اسکول ٹیچرز کے آفر آرڈرز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،تقریب میں ایک ہزار 56 کامیاب امیدواروں کو آفر آرڈر دئیے گئے، تمام اساتذہ 3 سال تک دی گئی پوسٹنگ پر ڈیوٹی دینے کے پابند ہوں گے۔ نثار احمد کھوڑو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی، میرپورخاص، لاڑکانہ اور دیگر شہروں میں بھی میرٹ کی بنیاد پر بھرتیاں کی گئی ہیں، کسی سفارش یا اقربا پروری سے کام نہیں لیا گیا، سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کررہے ہیں۔

ہماری پوری کوشش ہے کہ ہر سطح پر میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کا عمل کیا جائے ،انہوں نے کہاکہ شہید بے نظیر بھٹو نے قوم سے یہی وعدے کئے تھے جن کی تکمیل ہورہی ہے، تقرر نامے پانے والے اساتذہ دلچسپی، محنت، لگن اور سنجیدگی کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیں ، سندھ کے بچے تعلیم سے آراستہ ہوں گے تو ہمارا آنے والا کل ترقی کرے گا،ہمیں بچوں میں خود اعتمادی پیدا کرنا ہوگی اور تعلیم دوست پالیسی پر عمل پیرا ہوکر بچوں کو اچھا انسان بنا نا ہوگا، انہوں نے کہا کہ بھرتی ہونے والا استاد تین سال تک اپنا تبادلہ نہیں کراسکے گا، انہوں نے کہا کہ نتائج آنے اور آفر آرڈرز کی تقسیم میں تاخیر ہوجاتی ہے لیکن امیدوار پریشان ہر گز نہ ہوں جہاں بھی این ٹی ایس ٹیسٹ لئے گئے ہیں۔

ان میں سے کامیاب اور میرٹ پر پورا اترنے والوں کو آفر آرڈرز ضرور ملیں گے، بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے انہوں نے کہاکہ احتجاج کر نے والوں کے مطا لبات سامنے نہیں آئے، یہ بات سمجھ سے با لا تر ہے کہ انقلاب لا نے والوں نے اب تک اس کی تشریح نہیں کی، ان کا کہنا تھا کہ پی سی او کے تحت حلف اٹھا نے سے انکا ر کرنے کی جرات کرنے والے فخر الدین جی ابراہیم نے استعفیٰ کیوں دیا ،کون تھا جو ان پر دباؤڈال رہا ہے، یہ وہ با تیں ہیں جو سامنے آنی چا ہئیں ،انہوں نے کہاکہ حکو مت تنہا ہو تی جا رہی ہے۔