کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکومت امن قائم کرنے میں ناکام دیکھائی دے رہی ہے ، عاشورہ سے قبل ہی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش ہے،حکومت زبانی جمع خرچ کے بجائے عملی اقدامات پر توجہ دے۔
ڈبل سواری وموبائل فون کی بندش سیکورٹی اقدام نہیں بلکہ عوام کو تکلیف دینے کا سبب ہے،ہفتہ کوجامعہ بنوریہ عالمیہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہا کہ محرم الحرام کا مقدس مہینہ ہمیں ایثار و قربانی اور باہم اتحاد کا درس دیتا ہے اور ماہ مقدس کاتقاضہ ہے کہ اس میں اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کیا جائے اور اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں ناکام بنایا جائے،انہوں نے کہاکہ منظم سازش کے تحت محرم الحرام کی آمد کے ساتھ ہی ملک بھر میں خوف کی فضا قائم ہوجاتی ہے اور فرقہ واریت پھیلانے کی کوششوں میں دشمن مصروف ہوجاتے ہیں، انہوں نے کہاکہ گزشتہ روزکراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات افسوسنا ک ہیں حکومت اگر سیکورٹی کے ٹھوس اقدام کرے تو دہشتگردی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہاکہ جاری آپریشن میں سینکڑوں دہشتگرد مارے گئے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں گرفتار بھی ہوچکے ہیں اس کے باوجود بھی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہاہے ،انہوں نے کہاکہ محرم میں سخت سیکورٹی میں نامعلوم افراد کا موٹر سائیکل میں سوار ہوکر آنا اور اپنے ٹارگٹ کو نشانہ بناکر کامیابی سے فرار ہونا لمحہ فکریہ ہے ، قانون نافذکرنے والے اداروں کو سوچنا ہوگا آخر وہ کونسے عوامل ہیں جو دہشت گردی کیخلاف اتنے بڑے آپریشن کے باوجود بھی ٹارگٹ کلنگ کاسلسلہ وقفہ وقفہ سے پھر شروع کردیا جاتاہے۔