اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے تھری جی ٹیکنالوجی پر ڈیڑھ بجے تک حکومتی جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس افتخار چودھری کہتے ہیں اگر حکومت سنجیدہ نہیں تو اس پر کمیشن بنا دیں گے۔ فنڈز کی منتقلی پر سیکرٹری خزانہ وقار مسعود سے بھی ڈیڑھ بجے تک تحریری جواب طلب کر لیا گیا۔
سپریم کورٹ میں تھری جی ٹیکنالوجی کی نیلامی سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کر رہا ہے۔ سیکرٹری فنانس وقار مسعود اور سیکرٹری کابینہ سمیع سعید عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس افتخار چودھری نے کہا کہ تھری جی ٹیکنالوجی متعارف نہ کرانے سے اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
بھارت نے یوٹیوب سے معاہدہ کر کے اربوں روپے کما لئے۔ سیکرٹری فنانس وقار مسعود نے عدالت کو بتایا کہ یونیورسل سروس فنڈ سے وفاقی مجموعی فنڈ میں چوبیس ارب روپے کی منتقلی قواعد کی خلاف ورزی نہیں۔ وزارت خزانہ ایسی رقوم کی منتقلی کا استحقاق رکھتی ہے۔ چیف جسٹس نے قررا دیا کہ یہ ریونیو نہیں ٹرسٹ کی رقم تھی بہتر تھا اسے یونیورسل فنڈ میں ہی رکھا جاتا۔