اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت خلوصِ نیت سے مسائل کا حل چاہتی ہے۔
تحریک انصاف کل فیصل آباد کا شو کر لے، پھر کوئی فیصلہ کریں گے۔ اسلام آباد میں ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کسی سے زبر دستی گن پوائنٹ پر مذاکرات نہیں کرا سکتے۔
اس بات کو بھی سمجھتے ہیں کہ مسائل کا حل مذاکرات ہی ہوتے ہیں ،تاہم مذاکرات اور شو ایک ساتھ نہیں چل سکتے، عمران خان کو خلوص نیت کے ساتھ پیشکش کی تھی کہ فیصل آباد کا شو ملتوی کردیں۔
اتوار کی شام تک مذاکرات شروع کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دو روز قبل عمران خان کو اتوار کی شام تک مذاکرات کی گارنٹی دی تھی، کہا تھا کہ وہ فیصل آباد کے شو کو ختم نہ کریں مؤخر کر دیں ، لیکن عمران خان نے اسی روز ہی ڈیڑھ گھنٹے کے بعد کہہ دیا تھا کہ اسحاق ڈار کہتا ہے کہ فیصل آباد کا جلسہ ختم کریں تب مذاکرات ہونگے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا حکومت مذاکرات پر یقین رکھتی ہے۔
اب دیکھتے ہیں کہ عمران خان کل فیصل آباد میں کیا ارشادات فرماتے ہیں جس کے بعد پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا فیصلہ کرینگے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ 2013 کے انتخابات کو دنیا بھر سے 50 ہزار مبصرین نے شفاف قرار دیا ، عمران خان کے دھرنوں کے باعث عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد مجروح ہوا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ عمران خان کی خوش فہمی ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں دھرنوں کے باعث کم ہوئیں، ایسا نہیں، پٹرولیم مصنوعات عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گرنے کے باعث کم ہوئیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ کسی کی ناکامی یا فتح کی بات نہیں ، دھرنوں اور شٹرڈاؤن کی سیاست سے ملکی معیشت اور عوام کو نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون اور آئین کے اندر رہتے ہوئے جوڈیشل کمیشن بنانے میں حکومت کو کوئی مشکل نہیں۔