کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے’’ فورتھ شیڈول‘‘ میں شامل بعض علماء و ذاکرین کے ناموں کو نکالنے کے وزیر اعلیٰ کی جانب سے احکامات کی خبر پرتبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ من پسند علماء وذاکرین کے فورتھ شیڈول سے نام نکالے جانے کی خبریں تشویشناک ہیں ،شہر میں امن قائم کرنے میں حکومت مخلص نظر نہیں آتی، عاشورہ محرم میں ان علماء وذاکرین کے بیانات پر پابندی عائد کی جائے جو فرقہ واریت کو ہوادینے کے باعث بنتے ہیں یا ملوث ہیں۔بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ محرم آتے ہی ملک وملت دشمن بیرونی عناصر وطن عزیز کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونکنے کیلئے سرگرم ہوجاتے ہیں جس میں بعض علماء وذاکرین ایک دوسرے کی مقدس شخصیات کے حوالے سے سوالات اٹھاتے ہیں یا صحابہ اکرام کو اپنی تقاریر میں طعن وتشنیع کا نشانہ بناکر امت میں پھوٹ ڈالنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں حکومت کو ایسے لوگوں کی مکمل مانیٹرنگ کرنی چاہیے اور ان کیخلاف کاروائی عمل میں لانی ہوگی۔
اسی طرح تمام مکاتب فکر کے عوام کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ایسے علماء اور ذاکرین کو مجالس میں بیانات کی دعوت دینے سے گریز کریں،انہوں نے کہاکہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے محرم میں ہر قسم کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے بلاتفریق اقدامات کرے اور کسی بھی عالم یا ذاکر کو کسی دوسرے فرقے کی دلآزاری کی اجازت نہ دی جائے ، انہوں نے کہاکہ وہ علماء اور ذاکرین جو ملک میں فرقہ واریت پھیلانے یا مقدس شخصیات کو طعن کا نشانہ بناکر انارکی پھیلانا چاہتے ہیں ان کے بیانات پر جلسوں اور جلوسوں پر پابندی عائد کی جائے، انہوں نے کہاکہ فورتھ شیڈول میں شامل بعض علماء وذاکرین کے نام نکالنے کا حکم اگر وزیر اعلیٰ نے دیا ہے تو وہ سراسر زیادتی اور انصاف کیخلاف ہے اس سے معاشرے میں محرومی کا احساس جنم لے گا ، حکمرانوں کو ایسے فیصلوں کو گریز کرنے کی ضرورت ہے جن سے جانبداری دیکھائی دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ محرم اتحاد واتفاق کا درس دیتاہے اس میں تمام مکاتب فکر علماء کرام اور عوام الناس کی ذمہداری بنتی ہے کہ وہ شرپسندعناصر کی شر سے محفوظ رہتے ہوئے پھیلائی جانے والے پروپیگنڈوں اور افواہوں پر نظر رکھنے کے ساتھ ملک میں امن وامان بھائی چارگی کی فضاء قائم کرنے کیلئے کردار ادا کریں ،انہوں نے کہاکہ حکومت اورقانون نافذکرنے والے ادارے ہمیشہ فول پروف سیکورٹی انتظامات کادعوی کرتے ہیں مگر ہر بار یہ دعوے بے سود ثابت ہوتے رہے ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ حکومت کا معاملات کو سنجیدگی سے نہیں لیتی صرف زبانی جمع خرچ پر توجہ دی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عوام کے جان ومال اوردیگرعوامی مقامات مساجد،امام بارگاہوں کی حفاظت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہے انتظامیہ اورعوامی مقامات پر لوگوں کی جان ومال کا تحفظ یقینی بنائے۔