کراچی کی خبریں 10/10/2016

Dua Sabeel Iftetaah

Dua Sabeel Iftetaah

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کی سالمیت کیخلاف جاری بھارتی سازشوں کے توڑ کیلئے بلاشبہ اس وقت قومی اتحاد و یکجہتی کی ہی ضرورت ہے تاکہ دشمن کو ملک کے دفاع کا نظام مضبوط ہونے کا پیغام مل سکے جبکہ اس مقصد کیلئے بلائی گئی حکومتی اے پی سی میں تمام حکومتی و اپوزیشن جماعتوں اور عسکری قیادت کی شرکت دشمن کیلئے بلاشبہ قوم کے یکجہت ہونے کا پیغام ہے مگر پارلیمان کا ماحول اور حکومت و اپوزیشن تکرا رقومی یگانگت و یکجہتی کی مخالفت اور انتشار کا وہ پیغام ہے جس کی بدولت دشمن کے جارحانہ حوصلوں کو مہمیز ملتی ہے اور پاکستان مخ الف قوتیں اپنی سازشوں کو عملی جامع پہنانے کیلئے آسانی سے اہداف کا تعین کرکے ضمیر فروشوں و غداروں کو خریدکر پاکستان میں ہمہ اقسام عدم استحکام پیدا کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہیں ۔محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کیساتھ 23 سو کلومیٹر سرحد کو 2018 ءتک مکمل سیل کرنے کا اعلان حالت کی نزاکت کا ہی اظہار نہیں بلکہ اس بات کا عندیہ بھی ہے کہ بھارت کا دنیا کو یہ تاثر دیناچاہتا ہے کہ پاکستان کی جانب سے دراندازی رک نہیں رہی‘ اس لئے ہم اس سے ملحقہ سرحد بند کرنے پر مجبور ہیں۔ان حالات میں اگر ہمارے سیاسی زعماءاور قوم کے منتخب نمائندے قومی سلامتی کو درپیش سنگین خطرات اور نازک حالات میں بھی منتخب فورموں پر باہم دست و گریباں نظر آئینگے اور اتحاد و یکجہتی کے بجائے سیاسی انتشار اور عدم استحکام کی فضا ہموار کرینگے تو ہم دشمن سے اپنے لئے نرم روئیے کی کیا توقع کرسکتے ہیں جو پہلے ہی ہماری سلامتی پر وار کرنے کے موقع کی تلاش میں ہے۔ اس وقت تو قومی سیاسی قائدین کو ملکی سلامتی کے تقاضوں کو سامنے رکھ کر اپنی سیاسی ترجیحات کا تعین کرنا چاہیے اور ایسی سیاست سے بہرصورت گریز کرنا چاہیے جو سیاسی عدم استحکام پر منتج ہو سکتی ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) امریکہ کی جانب سے پاکستان کے سیکورٹی کنٹرول نظام پر امریکی اطمینان اور ایٹمی اثاثوں کو محفوظ قراردیکر پاکستان کو دہشتگرد ریاست قرار دینے سے امریکی انکار پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کہا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے غیر محفوظ ہونے کی غیر ذمہ دارانہ رپورٹیں اور بے بنیاد خدشات اور من گھڑت خبریں بیرونی ذرائع ابلاغ میں ایک تسلسل سے چھپتی رہتی ہیں اور مخالفین انکے دہشت گردوں کے ہاتھ لگنے کا پروپیگنڈہ کرتے نہیں تھکتے، امریکہ کی طرف سے مخالفانہ پراپیگنڈے کی اس فضاءمیں پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی سکیورٹی اور کنٹرول نظام پر اظہار اطمینان اور اسے تسلی بخش قرار دینا خوش آئند ہے مگر مسئلہ کشمیر کو پاکستان وبھارت کا باہمی مسئلہ قرار دینا امریکہ کی طرف سے اپنے آپکو اس معاملے سے بری الذمہ قرار دینے کے مترادف ہے۔ بھارت کی پاکستان مخالف کارروائیوں کے باعث برصغیر میں کشیدگی اور تناﺅ کی جو صورتحال ہے اس سے پورے خطے کا امن داﺅ پر لگا ہے، امریکہ کو اپنا اثر و رسوخ اور دباﺅ استعمال کرکے بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و تشدد اور سرحدوں پر جارحیت اور مہم جوئی سے روکنا چاہئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہا ہے کہ غیرت کے نام پر خواتین کا قتل پاکستان کو درپیش مسائل میں سے ایک ہے جس کو بنیاد بناکر دنیا بھر میں اس کے خلاف بے سروپا پراپیگنڈہ کیا جاتا ہے اور جس کے سدباب کیلئے خواتین کے حقوق کےلئے کام کرنیوالی انجمنیں بھی ایک عرصے سے قانون سازی کا مطالبہ کرتی آ رہی ہیں۔ پارلیمنٹ میں اس حوالے سے بل کی منظوری یقینا مستحسن اقدام ہے مگرمساوات سے محروم پاکستانی معاشرے میں قوانین کی تیاری سے زیادہ مساوات ‘ عدل اور انصاف کے قیام کیلئے قوانین پر بلا تفریق و بلا جانبداری یقینی عملدرآمد کی ضرورت ہے مگر افسوس کہ پاکستان میں قوانین طاقتوروں کو بچانے اور غریبوں کو پھنسانے کیلئے استعمال ہورہے ہیں جس پر کہیں کوئی شنوائی نہیں ہے کیونکہ مساوات سے محروم معاشرے میں کبھی کسی کو حق اور انصاف نہیں ملتا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) تحریک انصاف کی جانب سے 30 اکتوبر کو اسلام میں دھرنے اور وزیراعظم کے استعفے واحتساب تک واپس نہ پلٹنے کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیرعلی سولنگی ‘ پنجاب کے صوبائی صدر ملک نذیر سولنگی‘ سولنگی اتحاد کے سینئر رہنماوں وعمائدین معین سولنگی ‘ عمر سولنگی ‘غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی ‘ نعمت اللہ سولنگی ودیگر نے کہا ہے کرپشن سے نجات اور احتساب یقینا قومی ضرورت ومطالبہ ہے مگر قومی مطالبہ کو حکومتی تبدیلی یا رخصتی کیلئے دھمکی کی طرح استعمال کرنا یقینا غیر جمہوری رویہ ہے جس سے گریز کی ضرورت ہے کیونکہ سڑکوں ‘ دھرنوں ‘ دھمکیوں کی سیاست قوم کو سوائے اس انتشار کے اور کچھ نہیں دے سکتی جو بالآخر جمہوریت کی رخصتی اور آمریت پر ہی منتج ہوتا ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) سول ڈیفنس ساوتھ کے ایڈیشنل کنٹرولر مرزا خورشید بیگ اور ڈویژنل وارڈن اقبال چاند کے ہمراہ گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی پٹی والا المعروف سورٹھ ویرنے سول ڈیفنس ساوتھ کی جانب سے عاشورہ محرم الحرام کے موقع پر نکالے جانے والے جلوسو ں کی گزرگاہوں پر امن وامان اور نظم و ضبط کے قیام اور طبی سہولتوں کی فراہمی اور عزاداران و زائرین کی سہولت کیلئے ایدھی سینٹر بولٹن مارکیٹ ‘ حسینیہ ایرانیہ کھارادر اور ایم اے جناح روڈ تبت سینٹر کے نزدیک لگائے جانے والے سیکورٹی ‘ طبی امدادو استقبالیہ کیمپوں کا دورہ کیا ۔ اس موقع پرکیمپوں پر تعینات وارڈنز کے جذبہ اور خدمات کو سراہتے سول ڈیفنس کے اہلکاروں و افسران کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے گجراتی سرکار نے کہا کہ سول ڈیفنس نے ہمیشہ مذہبی ایام کے موقع پر نظم ضبط اور امن کے قیام کا فریضہ انتہائی خوش اسلوبی سے نبھایا ہے جبکہ حادثات و ہنگامی حالات میں بھی سول ڈیفنس کی مثالی کارکردگی اس بات کی متقاضی ہے کہ اس محکمہ کو مزید فعال ومنظم کیا جائے اور سول ڈیفنس کے اہلکاروں کو فوج سے تربیت دلانے کیساتھ اس محکمے کو بھی پولیس جیسی مراعات و سہولیات دی جائیں!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی ( اسٹاف رپورٹر )جوناگڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے الیکشن کمشنر امیر علی پٹی والا نے فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری سلیم لودھی ‘ آفس سیکریٹری مصطفی خان اور فیڈریشن میں شامل میمن ‘ کچھی ‘ کاٹھیاواڑی ‘ بوہری ‘ کھتری ‘ اسماعیلی ‘ پٹھان ‘ بلوچ ‘ شیدی ‘ سندھی اور دیگر برادریوں کی نمائندہ جماعتوں کے عہدیداران و نمائندگان کے ہمراہ میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عاشورہ محرم اور دیگر مذہبی ایام پر امن وامان اور نظم و ضبط کو یقینی بنانے کیلئے سیکورٹی اقدامات کرتے ہوئے عوامی پریشانیوں کو بھی مدنظر رکھا جائے ‘ یہ ٹھیک ہے کہ دہشتگردی کے خدشات و خطرات کے پیش نظر فول پروف سیکورٹی اقدامات ناگزیر ہیں مگر تین روز کیلئے جلوس کی گزرگاہوں پو موجود دکانیں سیل کرنا اور کنٹینرز لگاکر شاہراہیں بند کردینا عوام کیلئے تحفظ سے زیادہ پریشانی کا باعث ہے کیونکہ روز کمانے اور روز کھانے والے مزدور پیشہ طبقہ کیلئے تین روز دکانوں ‘ شاہراہوں و کاروبار کی بندش فاقہ کشی کا باعث بن جاتی ہے لہٰذا حکومت ‘ متعلقہ محکمے اور ادارے سیکورٹی وتحفظ کی فراہمی کے اقدامات کرتے ہوئے غریب و مزدور پیشہ طبقات کے معاملات ‘ مسائل ‘ مصائب اور پریشانیوں کو بھی مدنظر رکھیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) بسم اللہ ویلفیئر فاونڈیشن کی جانب سے شہدائے کربلا کی یاد میں لگائی جانے والی سبیل کا افتتاح گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کیا جبکہ افتتاحی تقریب میں خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی ‘ جونا گڑھ فیڈریشن کے رہنما فرزند جونا گڑھ اقبال چاند ‘ صدیق زری والا ‘ محمد فیاض یوبی ایل والا ‘ صدیق میمن زری والا ‘ یونس سایانی ‘ اکمل پراچہ ‘ اقبال ٹائیگر‘قادر میمن ‘ مہرالنساءبانو ‘ فہمیدہ بانو ‘ ساجدہ بانو ‘ ساجد روشن ‘ سید محمدندیم ‘صابرہ بانو ‘ محمد انور ‘ عبداللہ ‘ محمد رضوان ‘ شہنیلہ بانو ‘ وزیر علی ‘ شوکت علی ‘ ابراہیم گلیکسی ‘ محمد یوسف ‘ محمد نبی ‘ فاطمہ میمن ‘ محترمہ گلشن ‘ روزینہ خان روزی ‘ محمد حسن‘ آفرین بیگ ‘ اسماعیل بلوچ ‘ افشاں بانو ‘حنا بانو و دیگر نے شرکت کی ۔ افتتاح کے سبیل کے بعد سبیل پر دودھ ‘ شکر ‘ جیلی اور روح افزا کی مدد سے تیار کیا گیا ٹھنڈا و ذائقہ دار شربت تقسیم کیا گیا ۔ اس موقع پر میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے دعا ویلفیئر فاونڈیشن کی روح رواں زبیدہ آپا ‘ آرگنائزر صبا بانو اور صدر علی مراد نے بتایا کہ 7محرم الحرام سے لگائی گئی یہ سبیل انشاءاللہ شب عاشور تک لگی رہے گی اور اس پر مسلسل شربت تقسیم کیا جاتا رہے گا جبکہ 9محرم الحرام کی شب سبیل سے بریانی کا جبکہ10محرم الحرام کو سارادن قورمہ روٹی کا لنگر تقسیم کیا جائے گا !۔