کراچی (اسٹاف رپورٹر) بدترین لوڈشیڈنگ سے ہونے والی عوامی ہلاکتیں ‘ بجلی کے علاوہ پانی اور گیس کی وجہ سے اذیت سے دوچار عوام ‘ طبی سہولیات کا فقدان اور اسپتالوں میں ادویات و عملے کی عدم دستیابی ‘تعلیم کا تباہ حال نظام اور سرکاری اسکولوںو کالجوں کی حالت زار ‘ قانون کی پاسداری و اجارہ داری کا ختم ہوتا ہوا رجحان’ بڑھتی ہوئی کرپشن اوراختیارات کا کھلے عام ناجائز استعمال ‘سیاستدانوں کی منافقت اور حکمرانوں کی مفاد پرستی سے بڑھتے ہوئے عوامی مسائل ‘ نت نئے اور بے وجہ ٹیکسوں کے سبب روزافزوں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور مہنگائی و غربت کے ساتھ بیروزگاری کے ہاتھوں خود کشیوں اور اپنے بچوں کے فروخت و قتل پر مجبور عوام اس بات کا ثبوت ہیں۔
حکومت اور حکمران ہی نہیں بلکہ موجودہ جمہوری نظام بھی مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے ۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے چیئرمین امیر پٹی نے کہا کہ جب جمہوری نظام ناکام ہوجاتا ہے تو ریاست ناکامی اور خانہ جنگی سے دوچار ہوجاتی ہے اور ملک بچانے کیلئے فوج اقتدار میں آنے پر مجبور ہوجاتی ہے جسے آمریت کہا جاتا اور کسی بھی معاشرے میں اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا۔
اسلئے جمہوریت بچانے اور آمریت سے ملک و قوم کو محفوظ رکھنے کیلئے حکمرانوں کی رخصتی ہی نہیں بلکہ ایم آر پی کے پیش کردہ فارمولے کے تحت مقامی خود مختاری کے ذریعے عوام کو شراکت اقتدار کی فراہمی بھی ناگزیر ہوچکی ہے بصورت دیگر نومبر دسمبر 2015ء میں آمریت کی نوید تو بہت سارے حلقے سنا ہی رہے ہیں۔