لاہور : مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان سرفراز نقوی نے ریٹائرڈ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے 39 ممالک کے سعودی فوجی اتحاد کا سربراہ بننے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس اتحاد میں دہشت گردی کے شکار اور خطہ کے اہم مسلمان ممالک کو شامل نہیں کیا گیا تو پھر اس اتحاد کو دہشت گردی کے خلاف کیسے قرار دیا ہے۔ وہ لاہور میں کارکنان سے حالات حاضرہ کی ایک نشست سے خطاب کر رہے تھے۔
مرکزی صدر کاکہنا تھا یہ فورس کوئی موثر فورس ثابت نہیں ہوگی کیونکہ مشرق وسطی میں مقیم مسلمان ممالک پہلے ہی اندرونی بیرونی خلفشار کا شکار ہیں مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ یہ فورس صرف کاغذپر موجود ہے بحیثیت پاکستانی اور بہت سے سوالات کے ساتھ ساتھ یہ جاننے سے بھی قاصر ہیں کہ فورس کس طرح سے آپریٹ کرے گی۔
اگر کسی مسلمان ملک کو ضرورت ہوگی توکیا یہ ان کی مدد کرے گی البتہ سعودیہ کاغذی کارروائی کرتے ہوئے ایک ایسی فورس بنارہی ہے جس کا بنیادی کام آل سعود کا دفاع کرنا ہوگا۔
مرکزی صدر نے کہا کہ حکومت 39 ممالک کے فوجی اتحاد پر اپنے موقف کو واضح کرے پاکستان اس وقت اندرونی و بیرونی سازشوں کا شکار ہے ایسے کڑے وقت میں ایسے اقدامات ملکی سلامتی کے لئے خطرہ ہوسکتے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان اپنی خارجہ پالیسی کو واضح کرے۔
سرفراز نقوی نے کہااس اتحاد میں شامل ممالک کی اکثریت اسرائیل کو تسلیم کرنے کی حامی ہے جبکہ مسئلہ فلسطین و مسئلہ کشمیر ملت اسلامیہ کے حقیقی مسائل ہیںاب تک اس عسکری اتحاد نے مسئلہ فلسطین کے حل پر بات نہیں کی ا ور ناہی اسرائیلی مظالم کے مقابلہ میں فلسطینیوں کی عسکری حمایت کا عندیہ بھی نہیں دیا۔
اس اتحاد کی طرف سے عالم اسلام کے قدیم ترین مسئلہ آزادی مسجد الاقصی و بیت المقدس کے لئے کسی لائحہ عمل کا اعلان بھی نہیں کیا گیا۔