اسلام آباد (جیوڈیسک) ویمن چیمبرآف کامرس کی صدرفریدہ راشد نے کہا ہے کہ حکومت نے ملکی معیشت کی صحیح تصویر کشی کی ہے ،جس سے کاروباری برادری کا اعتماد بڑھا ہے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پرانے قرضے چکانے کیلئے نئے قرضے لینے اورملکی مفاد کے خلاف شرائط نہ ماننے کا بیان دے کر ثابت کیا ہے کہ اس وقت ملک کو ہنگامی بنیادوں پرکم ازکم پانچ ارب ڈالرقرضہ کی ضرورت ہے، فریدہ راشد نے کہا کہ سابق حکومت نے معیشت کو تباہ کردیا۔
کوٹہ سے دگنا قرضہ لیا اورپانچ سوارب کے گردشی قرضہ کے معاملہ کو حل کئے بغیر چلے گئے، اب پاکستان کو 2013-14 میں تین ارب ڈالر لوٹانے ہوں گے ورنہ ڈیفالٹ کا سامنا کرناہو گا،سابقہ حکومت نے نومبر 2008 میں آئی ایم ایف سے قرضہ لیا مگر ٹیکس اورپاورسیکٹراصلاحات، سبسڈیوں کے خاتمہ، خسارے کو چار فیصد تک لانے اور حکومتی کارپوریشنوں کا قبلہ درست کرنے سمیت کوئی وعدہ پورانہیں کیا۔
آئی ایم ایف سے قرضہ ملنے کی صورت میں ورلڈ بینک، اے ڈی بی اور دیگر عطیہ دہندگان کا اعتماد بحال ہوگا، اس سے پالیسیوں کا تسلسل یقینی بنانے میں مدد ملے گی ،جس سے ملکی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو ترغیب ملے گی، انہوں نے کہا کہ حکومت کا نوٹ چھاپنے کے بجائے ٹیکس نیٹ بڑھانا مستحسن فیصلہ ہے مگر آمدنی میں اضافہ کیلئے صرف غریبوں کو نشانہ بنانے کا تاثر دور کیا جائے۔