لاہور (جیوڈیسک) اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف اور کور کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ عمران خان کیساتھ مذاکرات کئے جائیں۔
حکومت تحریک انصاف کیساتھ بامقصد اور غیر مشروط مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ ہماری اپیل ہے کہ تحریک اںصاف آنے والے جلسے فوری طور پر ملتوی کر دے۔ تحریک انصاف سے جلسے ملتوی کرنے کی اپیل کر رہے ہیں، مذاکرات شروع کرنے کیلئے شرط نہیں رکھ رہے۔
تحریک انصاف محب وطن پاکستانی ہونے کی حیثیت سے اپنا احتجاج ملتوی کر دے۔ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے قائدین سے رابطے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تحریک انصاف کے قائدین کو متعدد مرتبہ ٹیلی فون کرنے کی کوشش کی۔ تحریک اںصاف کے ساتھ بہت جلد بات چیت ہو جائے گی۔ امید ہے کہ کل مذاکرات کا پہلا دور شروع ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئینی طور پر آئی ایس آئی اور آئی بی جوڈیشل کمشن کا حصہ نہیں بن سکتی لیکن جوڈیشل کشمن دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جس کو چاہے لے سکتی ہے۔
جوڈیشل کمشن خود چاہے تو دھاندلی کی تحقیقات کیلئے آئی ایس آئی یا آئی بی سے نمائندوں کو لے سکتی ہے۔ تحریک انصاف نے بھی مطالبہ کیا تھا کہ جوڈیشل کمشن کے نیچے آئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندوں کو شامل کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اور احسن اقبال حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن ہونگے۔ تحریک انصاف بھی مذاکرات کیلئے اپنے اراکین کا اعلان کرے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی جانب سے مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مذاکرات وہیں سے شروع کئے جائیں جہاں سے سلسلہ ٹوٹا تھا۔