لاہور (جیوڈیسک) رمضان میں اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس خالد محمود نے ریمارکس دیئے ہیں کہ حکومتی سبسڈی کے اثرات نظر نہیں آ رہے، لگتا ہے ذخیرہ اندوزوں کے آگے حکومت بے بس ہے۔
ذخیرہ اندوز زیادہ مضبوط نظر آتے ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ میں رمضان المبارک کے دوران اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے لوگوں کو سستی اشیا فراہم نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس خالد محمود نے ریمارکس دیے کہ حکومتی سبسڈی کے اثرات نظر نہیں آ رہے، لگتا ہے حکومتی سبسڈی کا فائدہ کوئی اور اٹھارہا ہے، دکانداروں کو پکڑنے سے قیمتیں کنٹرول نہیں ہوتیں، قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے میکنزم بنانے کی ضرورت ہے۔
صرف رمضان بازاروں سے غریبوں کو کیا فائدہ ہے، باقی گیارہ ماہ غریبوں کااستحصال ہوتا رہتا ہے، عدالت نے حکم دیا کہ 16 جولائی کو بتایا جائے ذخیرہ اندوزی پر قابو پا کر قیمتیں کیسے کنٹرول ہو سکتی ہیں۔