اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) میں چیئرمین کیلئے اپوزیشن اتحاد کے امیدوار یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ووٹوں کو مسترد کرنے کے معاملے پر سیکرٹری سینیٹ نے بھی ہماری مؤقف کی حمایت کی۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھاکہ میں خود امیدوار تھا اور ہاؤس میں تھا اور میرے پاس 50 ووٹ کنفرم تھے لیکن پریذائیڈنگ افسر غیرجانبدار نہیں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ صدر مملکت نے اسے پریذائیڈنگ افسر بنایا جس نے دیکھا کہ 7 ووٹوں سے نتیجہ تبدیل ہوجائے گا تو ہمارے خلاف رولنگ دی تاہم سیکرٹری سینیٹ نے بھی ہماری مؤقف کی حمایت کی۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھاکہ ان کی کامیابی عارضی ہے یہ کامیابی وہ ہضم نہیں کرسکیں گے، ہم اپنے قانونی ماہرین سے رہنمائی لے رہے ہیں۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات پر ان کا کہنا تھاکہ ڈپٹی چیئرمین کی باری صرف ایک ہی بات تھی کہ لوگ حوصلہ ہارگئےتھے۔
یوسف گیلانی کا کہنا تھاکہ نواز شریف، مریم نواز اور مولانافضل الرحمان سمیت پی ڈی ایم کاشکریہ ادا کرتا ہوں، آصف علی زرداری کا بھی شکریہ ان کی وجہ سے ہمیں کامیابی ملی۔
خیال رہے کہ حکومتی امیدوار صادق سنجرانی کو 48 اور یوسف رضا گیلانی کو 42 ووٹ ملے جس کے بعد صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے۔
7 ووٹرز نے یوسف رضا گیلانی کے نام کے اوپر مہر لگائی جس کی وجہ سے یہ ووٹ مسترد ہوئے۔ ایک ووٹ اس لیے مسترد ہوا کیوں کہ دونوں امیدواروں کے آگے مہر لگائی گئی تھی۔
یوسف رضا گیلانی کے بیٹے قاسم گیلانی نے شکست کے بعد ٹریبونل جانے کا اعلان کیا۔