لاہور (جیوڈیسک) امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے حکومتی اور طالبان کی نامزد کمیٹیوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنا اجلاس بلوا کر کمیٹیوں سے دستبردا ہو جائیں جبکہ الطاف حسین کی جانب سے فوج کو دعوت دینا آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید منور حسن نے کہا کہ فوج کی جانب سے را اور سی آئی اے کی پاکستان میں مداخلت کے بیان سے طالبان کے نام سے دہشت گردی کرنے والوں کا احاطہ ہو سکے گا۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مذاکرات سے متعلق حکومتی پالیسی متوازن ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ فریقین اپنے اصل نمائندے نامزد کریں تاکہ معاملات کو آگے بڑھایا جا سکے۔
الطاف حسین کے بیان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سید منور حسن نے کہا کہ الطاف حسین نے اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے اور فوج اس بیان سے متاثر ہونے والی نہیں، انہیں اپنا بیان واپس لینا چاہئے، اس بیان نے آئین کے پرخچے اڑا دیئے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن کا حکومت جائزہ لے اور وزیرستان میں بمباری بند کر کے نقل مکانی کرنے والے لوگوں کو سہولیات فراہم کی جائی۔