اسلام آباد (جیوڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے، فوج کی مذاکرات میں شمولیت پر اعتماد میں نہیں لیا گیا اگر کہا جاتا تو اس حوالے سے رائے دیتے، حکومت اور طالبان ایک دوسرے کا مذاق اڑارہے ہیں۔
جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اگر حکومت سنجیدہ ہوتی تو ہم مذاکرات سے الگ نہ ہوتے۔ ایک سوال پرانھوں نے کہا کہ امریکا امداد کے نام پر ہر ملک میں گھس جاتا ہے اب یوکرین کو امداد دے کر وہاں پر قابض ہونا چاہتا ہے جس طرح ماضی میں افغانستان، عراق اور دوسرے ممالک کے ساتھ کیا گیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ حکومت اور طالبان نے مذاکرات کو مذاق بنایا ہوا ہے اگر مذاکرات میں سنجیدگی ہوتی تو ہم الگ نہ ہوتے۔