اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومتی کمیٹی کے طالبان سے براہ راست مذاکرات کا دوسرا دور اگلے دو تین دن میں متوقع ہے ، حکومت پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ دوسرے دور سے پہلے طالبان کے 13 کمانڈر رہا کر دیئے جائیں گے امن کیلیے ایک اور کڑوہ گھونٹ، مزید 13 طالبان کو رہا کیا جائے گا۔ گ
زشتہ روز حکومتی اور طالبان رابطہ کار کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے بعد چودھری نثار نے طالبان سے مطالبہ کیا کہ وہ بھی غیر عسکری اور بے گناہ قیدیوں کو رہا کردیں۔ کمیٹیوں کی ملاقات میں جنگ بندی اور غیرعسکری قیدیوں کی رہائی پر بات چیت ہوئی۔ حکومتی موقف طالبان شوریٰ تک پہنچانے کیلیے وفد دو تین روز میں روانہ ہوگا۔اس نئی ملاقات کے بارے میں پروفیسر ابراہیم پر امید ہیں کہ طالبان بھی پیش رفت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اعتماد سازی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ مذاکرات کامیاب ہونے سے عوام کا امن کا خواب پورا ہوجائے گا۔ ادھر مولانا سمیع الحق کہتے ہیں کہ حکومت خیر سگالی کے اقدامات کر رہی ہے ، اب طالبان سے بھی کہیں گے کہ وہ مکمل جنگ بندی کر دیں۔ اصل میں مذاکرات ابھی شروع نہیں ہوئے،باقاعدہ مذاکرات کیلیے بہتر فضا بن گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے 19 طالبان کی رہائی کے بعد جمعہ کو طالبان نے جنگ بندی میں دس روز کی توسیع کا اعلان کیا تھا۔