اسلام آباد (جیوڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ میرا موقف یہ ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رہنے چاہئیں، عمران خان کا اپنا موقف ہے، ہم نے حکومت کو بھی کہا کہ مذاکرات کریں، حکومت اپنی ذمےداری پوری نہیں کر رہی ہے۔
اسلام آباد میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور عمران خان کے درمیان دونوں جماعتوں کے درمیان پیدا ہونے والی غلط فہمیاں دور کرنے کی کوشش کے سلسلے میں ون آن ون ملاقات ہوئی جس کے بعد سراج الحق نے عمران خان کے ہمراہ میڈیا سے گفت گوکرتے ہوئے مزید کہا کہآج کی ملاقات دوجماعتوں کی ملاقات ہے، دونوں جماعتوں کےدرمیان ورکنگ ریلیشن کو بہتر بنایا جائے گا،اسٹیٹس کو کا خاتمہ دونوں جماعتوں کا مشترکہ مشن ہے، ایسا نظام چاہتے ہیں جس میں ایک شخص دوسرے کا استحصال نہ کرے۔
موجودہ نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے، خیبر پختوانخوا میں 14نکات پر اتفاق کیا تھا۔ سراج الحق نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں دھاندلیوں کے الزامات نے انتخابات کو مشکوک بنا دیا ہے، اس نظام کے تحت دوبارہ انتخابات ہوتے ہیں تو وہ بھی مشکوک ہونگے، اگر ووٹ کا احترام ختم ہوا تو پاکستان کو بہت بڑی تباہی کا سامنا کرنا پڑے گا، ہم نے پہلے دن سے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کرنے کی تائید کی۔
انہوں نے کہا کہ بنگلادیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی سزائے موت قابل مذمت ہے، وہاں سزائے موت پانے والوں کو پاکستان سے محبت کی سزادی جارہی ہے، حکومت کواس سلسلے میں او آئی سی میں بھی بات کرنی چاہیے۔