لاہور : 15 اکتوبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں دیہی خواتین کا9واںعالمی دن کے مواقع پر خواتین کے حقوق کیلئے اپنی خدمات سر انجام دینے والی تنظیموں اور لیگی کارکن خواتین کے ساتھ ملاقات کے دوران پاکستان مسلم لیگ ن کے قومی رہنما، کوارڈئینیٹر وزیر اعلی پنجاب رانا مبشر اقبال، لیگی چئیرمین، معروف تاجر حاجی بشارت علی رحمانی، جنرل کونسلر محمد سجاد، چیئرمین رحمانی ینگ کونسل، اشفاق بھولا نے کہا کہ ہمارا تعلق دیہی علاقوں سے ہے۔
اس لئے ہم سے بہتر دیہی خواتین کے مسائل کو نہ تو کوئی سمجھ سکتا ہے اور نہ حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، پاکستان مسلم لیگ ن کے قائدین وزیراعظم میاں محمد نواز شریف، وزیر اعلی میاں محمد شہباز شریف اور محترمہ مریم نواز کی قیادت میں ہم دیہی خواتین کیلئے بہت سارے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں جن سرفہرست صحت و تعلیم ہیں، دیہی خواتین کے عالمی دن کو منانے کا مقصد عوام الناس کو دیہی خواتین کے مسائل، زراعت و معیشت میں کردار اور حقوق کے حوالے سے شعور بیدار کرنا ہے۔
پہلی مرتبہ یہ دن 15 اکتوبر 2008ء کو منایا گیا۔ دنیا بھر کی دیہی مزدورعورتیں مردوں کے شانہ بشانہ فصلیں اگانے، بیج بونے، کھیت تیار کرنے، ہل چلانے، فصل بونے، کاٹنے، چھڑنے، جانوروں کو نہلانے، کھلانے، باڑے کی صفائی کرنے، گوبر تھاپنے کے علاوہ گھر کے تمام کام یعنی کھانا بنانے، بچے پالنے، پانی بھر کر لانے اور کھیتوں میں گھر کے مردوں کو روٹی پہنچانے کا کام انجام دیتی ہیں مگر اکثریت کے کام اور خدمات کو تسلیم نہیں کیا جاتا اور وہ خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے۔
غذائی قلت، خون کی کمی، بیماریاں، کم عمری کی شادی اور جبری شادی جیسے مسائل نے انکی زندگی کو برباد کیا ہوا ہے مگر انہیں زچگی کی حالت یا پیچیدگیوں پر بھی کوئی ڈاکٹر میسر نہیں اور عورت فاونڈیشن کی ریجنل ڈائریکٹر ممتاز مغل اور ہوم نیٹ پاکستان کی ایگزیکٹو ڈائریکٹرام لیلی نے کہا کہ دیہی خواتین نہ ختم ہونے والے مسائل میں الجھی ہوئی ہیں۔
sajjadalishakir@gmail.com سجاد علی شاکر 03226390480