حکومت وقت متوجہ ہوں اس بار کا یوم خواتین پر ہونے والا آذادی تماشا کس کے اشارے اور کس کی ہشت پناہی پر کیا گیا ؟ یہ ہے آج کی ہر غیرتمند باحیا پاکستانی عورت اور مرد کا سوال۔۔۔ ان مظاہروں میں اٹھائے گئے بے حیا پلے کارڈذ اور حرکات نے مردوں ہی کے کیا ، عزت دار خواتین کے سر بھی شرم سے جھکا دیئے ہیں۔۔۔
معلوم کیجیئے وہ کون سی بدقماش خواتین ہیں جنہیں کپڑوں سے آذادی چاہیئے ننگے ہونے کے لیئے ، شوہر سے ازادی چاہیئے کھل کر زنا کرنے کے لیئے ، رشتوں سے آذادی چاہیئے ،اپنی قیمت ہر راہ چلتے سے لگوانے کے لیئے، نکاح سے آذادی چاہیئے طوائف بننے کے لیئے ۔۔۔ ان این جی اوز کی آڑ میں مکروہ دھندے کرنے والی تمام خواتین کا مالی اور کیریکٹر ریکارڈ منگوا کر اس پر بھرپور تحقیقات اور تفتیش کی جائے۔
غریب بھوکی مزدور عورتوں کا مجمع ایک وقت کے کھانے کا لالچ دیکر اکٹھا کرنے والیوں کو فورا گرفتار کیا جانا چاہیئے۔ جو ان کے ہاتھوں میں من چاہے پلے کارڈز پکڑا کر انہیں اپنے گناہوں میں شامل کرنے پر تلی ہیں ۔یہ دو نمبر مادر پدر آذاد عورتیں کس کی شہہ پر یوں کھلم کھلا پاکستانی ہی نہیں ایک اسلامی ملک کے عقائد اور معاشرت کا مذاق اڑانے کے لیئے میدانوں میں امڈ آئی ہیں۔ یہی عورتیں وہ ٹڈی دل ہیں جو رحمتوں اور حیا کی فصلوں کو لمحوں میں اجاڑ کر اس قوم کو قحط آبرو میں مبتلا کر دیتی ہیں۔
اور سونے پر سہاگہ قومی اسمبلی میں انہیں عورتوں کے گماشتوں نے وہ واہیات بل عورتوں کے حقوق کے نام پر اسمبلی میں پیش کیا ہے کہ اس ملک میں اس پر عملدرامد کے بعد نہ تو کوئی لڑکی اور عورت شریف اور باکرہ بچے گی اور نہ ہی اس ملک میں دین اور مذہب کے نام پر کوئی زندگی گزارنے کا اصول باقی بچے گا ۔۔۔اگر حکومت نے فی الفور ان بازاری عورتوں کے خلاف عملی کاروائی نہ کی تو مجبورا ہمیں سوشل میڈیا پر اور ضرورت پڑی تو میدان میں آکر مہم چلانی پڑے گی۔۔
عورت کے حقوق کے نام پر اسے طوائف بنانا نامنظور نامنظور عورت کو تعلیم کا حق دیجیئے، اپنا جیون ساتھی چننے کا حق دیجیئے ۔ مرضی کے شعبے میں تعلیم حاصل کرنے اور اپنی مرضی سے کسی بھی شعبے میں ملازمت کا حق دیجیئے ۔ اپنا خاندان اپنی خوشی سے بنانے کا حق دیجیئے ۔ باپ اور شوہر کی جائیداد میں حق دیجیئے۔ طلاق کی صورت میں اس کی زندگی کی حفاظت اور دوسری شادی کا حق دیجیئے۔ اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کا حق دیجیئے۔
یہ وہ تمام حقوق ہیں جو ہمارا دین اسلام ہمیں چودہ سو سال پہلے ہی دے چکا ہے ۔ لیکن ہماری ہندونواز ذہنیت نے ان حقوق کو عورت تک پہنچانے میں اتنی دیر کر دی کہ آج سارا یہود و ہنود مل کر ہماری عورتوں کو گمراہ کرنے کے لیئے ہمارے ہی معاشرے سے نام نہاد مسلمان اور مادر پدر آذاد عورتوں کو ان کا لیڈر بنانے چل پڑا ہے ۔ ہماری یہ ڈسکو نسل عورت و مرد اگر آج انگریزی سکول کا دو نمبر نصاب پڑھ کر بے دین اور گمراہ نہ ہو چکی ہوتی تو وہ دین اور حیا کے دائرے کو کبھی پار نہ کرتی ۔ تالا لگائیں بلکہ آگ لگائیں ایسے انگریزی سکولوں کو جن سے نکلنے والی ایک بھی لڑکی یا لڑکا نہ باکردار نکلا ، نہ مسلمان نکلا ، نہ خوش گفتار نکلا ، نہ حیادار نکلا۔
سرکاری سکولوں کو آباد کیجیئے تاکہ کل کو آپ کے جنازوں پر فیشن پریڈ نہ لگی ہو بلکہ چار ہاتھ اور خاص طور پر آپ کی اولاد کے ہاتھ آپ کی مغفرت کی دعا کو اٹھ سکیں۔ چند آیات کی تلاوت سے آپ کو ایصال ثواب کر سکیں ۔آج اونچے پاجامے پہن کر بڑے بڑے گلے پہنے، باریک لبادوں میں ادھ ننگی عورتیں ، جو قیامت کی کھلی نشانی بنے قوم کی آدھی آبادی کو گمراہ کر رہی ہیں حکومت سے درخواست ہے کہ فورا ان کے اثاثے اور بینک اکاونٹ کی چھان بین کا حکم دیں اور ان کو جیلوں میں ڈالیں ۔ غیر ملکی آقاوں سے حرام کے فنڈز کھانے والی یہ کیچڑ خور بطخیں کسی طور شکنجے نے نہیں بچنی چاہیئے۔