اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے پیپلزپارٹی کے صدر آصف زرداری کے امریکا میں فلیٹ کی ملکیت کا دعویٰ کیا ہے اور فلیٹ کو گوشواروں میں ظاہر نہ کرنے کی بنیاد پر الیکشن کمیشن میں ان کی نااہلی کے لیے ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ آصف زرداری کا امریکا میں فلیٹ سامنے آیا ہے، آئین کے آرٹیکل 62 اور63 کے تحت منتخب نمائندے کو اثاثے بتانے ہوتے ہیں مگر آصف زرداری کی جانب سے جو گوشوارے جمع کرائے گئے ہیں ان میں اس اپارٹمنٹ کا ذکر نہیں لہٰذا پارٹی نے خرم شیرزمان کو ذمہ داری دی ہے کہ زرداری کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کریں کیونکہ آصف زرداری اثاثے چھپانے پر اب ممبر قومی اسمبلی رہنے کے اہل نہیں رہے۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ نوازشریف اور زرداری اپنے آخری الیکشن لڑ چکے ہیں، حکومت کو کوئی سیاسی چینلنج درپیش نہیں، نوازشریف، شہباز شریف اور سعد رفیق، یا پیپلزپارٹی کے لوگوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز ان کی اپنی حکومتوں میں ہواتھا، انہوں نے اپنے دور میں اداروں کو تحقیقات نہیں کرنے دی، ہم نے آکر صرف ان اداروں پر سے دباؤ ختم کیا اس لیے اب تحقیقات ہورہی ہیں جو آزادانہ طور پر آگے بڑھ رہی ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ ہم نے کرپشن فری سیاسی نظام لانے کا وعدہ کیا تھا، ہم نے اداروں، تحقیقاتی ایجنسیوں کو فری ہینڈ دیا ہے اور یہ فری ہینڈ تمام جماعتوں کے لیے ہے، یہ کہتے ہیں تحریک انصاف کے فلاں کی تحقیقات نہیں ہوئی، ہم اس سے پہلے وفاقی حکومت میں نہیں رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرپشن کے خلاف تحقیقات سے عالمی سطح پر مثبت امیج جارہا ہے اس لیے سرمایہ کاری میں اضافہ ہورہا ہے، پاکستان کی تاریخ کی بڑی سرمایہ کاری آرہی ہے، بین الاقوامی کمپنیوں نے یہاں سرمایہ کاری کی حامی بھری ہے، پرتگال نے پاکستان کے لیے اپنی سفری پالیسی تبدیل کی اب پاکستان ان کے لیے گرین زون ہے، امید ہے دیگر ممالک بھی پاکستان کے لیے اپنی پالیسی تبدیل کریں گے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ کی رحم کی بنیاد کو آگے لے کر چل رہے ہیں، حامد انصاری کو اسی بنیاد پر رہا کیا گیا، کرتارپور راہداری کے موقع پر بھارتی میڈیا نے حامد انصاری کا معاملہ اٹھایا تھا۔
وزیراطلاعات نے کہاکہ فیصل واوڈا کا اپارٹمنٹ گوشواروں میں ظاہر کیا گیا ہے، عابد شیر علی نے اپارٹمنٹ کا معاملہ ان دستاویزات سے لیا ہے جو فیصل واوڈا نے جمع کرائے ہیں۔