کراچی (جیوڈیسک) ملک کی 68 فیصد غریب آبادی اپنی دسترس میں آنے والی ایک فیصد زمین سے اپنا حصہ وصول کر نے کی جدوجہد کر رہی ہے۔
امیر اور متوسط طبقے کیلیے زمین اور پیسے کی کمی نہیں ہے، غریبوں کیلیے بنائی جانے والی سستی ہائوسنگ اسکیموں میں پلاٹ کا سائز 80 گز تک محدود اور بنیادی سہولتوں کی موثر فراہمی کے ذریعے سرمایہ کاروں اور قبضہ مافیا سے بچا جاسکتا ہے۔
کراچی کے 8 کنٹونمنٹ بورڈز سے باآسانی 2 ہزار ایکڑ زمین سستے رہائشی منصوبوں کیلیے نکالی جا سکتی ہے ان خیالات کا اظہار سابق چیف سیکریٹری اور کراچی و حیدرآباد میں سستی اور کامیاب رہائشی اسکیموں کے خالق تسنیم صدیقی نے کیا۔
پاکستان میں شہروں کی جانب تیزی سے نقل مکانی اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے کیلیے تسنیم صدیقی کا مقالہ حال ہی میں عالمی ادارے وڈرو ولسن سینٹر کی جانب سے شائع کیا گیا ہے۔