واشنگٹن (جیوڈیسک) ری پبلیکن پارٹی کے متوقع صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ انڈیانا کے گورنر مائیک پینس اُن کے نائب صدر ہوں گے، جس کے بعد ہفتوں سے جاری قیاس آرائیاں ختم ہوگئی ہیں۔
ٹرمپ نے اس بات کا اعلان جمعے کی صبح ٹوئٹر پیغام میں کیا ہے۔ ٹرمپ نے ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ ’’مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ گورنر مائیک پینس میرے نائب صدارتی امیدوار ہوں گے‘‘۔ اُنھوں نے مزید کہا کہ اپنی پسند کے بارے میں تفصیل وہ ہفتے کے روز اخباری کانفرنس میں بتائیں گے۔
بتایا جاتا ہے کہ حکمتِ عملی کے اعتبار سے پینس ٹرمپ کے لیے ایک بہتر چناؤ ثابت ہوں گے۔
قدامت پسند گورنر ’سوشل کنزرویٹوز‘ حلقے میں خاصےمقبول ہیں، جو ٹرمپ کے کلیدی ووٹر ہیں۔ وہ خاموش طبع اور کام سے کام رکھنے والی شخصیت کے مالک ہیں، جو ٹرمپ کے مزاج کے الٹ ہیں، جو عام طور پر بے بھروسہ اور عجلت پسند خیال کیے جاتے ہیں۔
ستاون برس کے پینس مقابلے میں دیگر دو امیدواروں سے سبقت لے گئے ہیں: جو نیو جرسی کے گورنر کرس کرسٹی اور ایوانِ نمائندگان کے سابق اسپیکر، نیوٹ گنگرچ تھے۔
اِس اعلان کے بعد، ذرائع ابلاغ میں ہفتوں سے جاری قیاس آرائیاں دم توڑ جائیں گی۔
ٹرمپ نے پہلے کہا تھا کہ وہ جمعے کو نیویارک میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران نائب صدارتی امیدوار کا اعلان کریں گے۔ تاہم، فرانس کے شہر نیس میں ہونے والے مہلک دہشت گرد حملے کے تناظر میں، اُنھوں نے یہ تقریب منسوخ کردی تھی۔
یہ اعلان ری پبلیکن پارٹی کے قومی کنوینشن سے تین روز قبل کیا گیا ہے، جہاں توقع ہے کہ ٹرمپ کو پارٹی کی صدارتی نامزدگی مل جائے گی۔
رائے عامہ کے جائزوں سے پتا چلتا ہے کہ ٹرمپ مقبولیت میں ڈیموکریٹک پارٹی کی متوقع امیدوار اور سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن سے پیچھے ہیں؛ جب کہ یہ دوڑ سخت ہوتی جا رہی ہے۔