وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) پاکستان میں گندم کے بعد غذا حاصل کرنے کیلئے اگائی جانے والی دوسری بڑی فصل دھان (چاول ) ہے۔دھان موسم خریف کی اہم فصل ہے جو نہ صرف ہماری غذائی ضروریات پورا کرتی ہے بلکہ اس کی برآمد سے قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوتا ہے۔
دھان گوجرانوالہ ریجن میں گندم کے بعد سب سے زیادہ کاشت کی جانے والی جبکہ پاکستان بھرمیں گندم اور کپاس کے بعد تیسری اہم اور منافع بخش فصل ہے۔ مقامی اور بین الاقوامی طور پر اس کی مانگ سال بھر رہتی ہے۔ لہٰذا اسے بیشتر ممالک میں برآمد بھی کیا جاتا ہے۔
مارکیٹ کی اسی ڈیمانڈ کی وجہ سے اب کاشت کار دھان اْگانے کی جانب زیادہ تیزی سے راغب ہو رہے ہیں ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت وزیرآباد علی اصغر چیمہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ محکمہ کی طرف سے تحصیل وزیرآباد میں 1 لاکھ 74 ہزار 3 سو 40ایکڑرقبہ پر دھان کی فصل کاشت کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اور اب تک 1 لاکھ 55 ہزار 7 سو 19 ایکڑ رقبہ پر دھان کاشت ہوچکی ہے جبکہ یکم اگست سے7اگست تک ہدف مکمل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دھان کی کاشت کے رقبے میں ہرسال اضافہ ہورہا ہے ۔کاشتکاروں کو پیداوار میں اضافہ اور بہتر منافع کیلئے منظور شدہ اقسام کی کاشت کے علاوہ دھان کی فصل میں پانی کی بروقت فراہمی اور سپرے اور کھادوں کے درست استعمال کو یقینی بنانا چاہیئے۔
دوسری جانب کاشتکار حضرات رمیض اسلام،وسیم افضل چیمہ اور دیگرنے بتایا کہ سخت محنت کے باوجود زمینداروں کو وہ معاوضہ نہیں مل پاتا جس کا وہ ہر لحاظ سے حقدار ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موسموں کی سختیوں کے علاوہ سیلاب اور فصلوں کی مختلف بیماریوں جیسے عوامل کی وجہ سے انہیں اکثر بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے جس سے زمیندار مایوس ہوجاتے ہیں۔دھان کی فصل کاشت کرنے والے کاشتکارحضرات نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی ، تیل اور کھادوں کی قیمتوں پر سبسڈی دیکر کسانوں کی مشکلات میں کمی لائی جائے۔