کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) رواں سال رمضان المبارک کے دوران مہنگائی کا جن قابو سے باہر ہے جب کہ ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ مہنگائی روکنے میں ناکام ہوگئی۔
رمضان المبارک کے دوران ضلعی انتظامیہ کی نمائشی کارروائیوں کے باوجود مہنگائی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی، شہری من مانی قیمتوں پرر دہائیاں دے رہے ہیں، گراں فروش دھڑلے اور بلا خوف من مانی قیمتوں پر اشیائے خورونوش بیچ رہے ہیں۔
کراچی تاریخ میں پہلی بار رمضان المبارک کے دوران بدترین مہنگائی کا شکار ہے، گراں فروش نے سرکاری نرخ نامے پر اشیائے خورونوش بیچنے سے انکار کردیا ہے. گزشتہ روز ضلعی انتظامیہ نے گراں فروشوں کے خلاف کارروائی میں پھل فروشوں، سبزی فروشوں، دودھ فروشوں، مرغی اور گوشت بیچنے والوں،کریانہ اسٹوروں ، آٹا چکیوں ، بیکریوں سمیت کھانے پینے کی اشیا میں سرکاری نرخ نامے کی خلاف ورزی پر ضلع جنوبی میں 23، ضلع شرقی میں 21 اور ضلع وسطی میں 13 منافع خوروں کے خلاف کارروائی کی۔
مجموعی طور پر شہر میں 22 دودھ فروشوں پر ایک لاکھ 16 ہزار روپے، مرغی کا گوشت بیچنے والے 20 دکانداروں پر 58 ہزار 13 کریانہ اسٹور والوں پر 57 ہزار روپے اور 4 بیکریوں پر 13 ہزار روپے جرمانہ عاید کیا، مجموعی طور پر97 ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی میں 3لاکھ 22 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے.
کمشنر کراچی نوید شیخ کی ہدایت پر تمام اضلاع میں گراں فروشوں کے خلاف کارروائی جاری ہے کمشنر نے ڈپٹی کمشنرز سے کہا ہے کہ وہ ناجائزمنافع خوری کی روک تھام اور اشیائے خورونوش کی سرکاری نرخ پر دستیابی کے لیے موثر کردار ادا کریں۔