پنجاب (جیوڈیسک) صدارتی انتخابات کے لئے منگل کو ملک بھر میں ارکان قومی و صوبائی اسمبلی و سینیٹ ووٹ ڈالیں گے۔ مسلم لیگ ن کے ممنون حسین پنجاب اسمبلی سے 65 میں سے 57 ووٹ حاصل کرسکتے ہیں۔ پاکستان کے سب سے بڑے ایوان پنجاب اسمبلی کو بھی صدارتی الیکشن کے لئے 65 ووٹ ملے ہیں۔
ایوان کے ارکان کی تعداد 353 ہے اس حساب سے پنجاب میں ایک ووٹ 5.4 چار ارکان پر تقسیم ہورہا ہے۔ پنجاب اسمبلی کی ویب سائٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے پاس 312، پی ٹی آئی کے پاس جماعت اسلامی کے ایک رکن کے ساتھ 27 جبکہ ق لیگ اور پیپلز پارٹی کے پاس ملاکر ارکان کی تعداد 13 ہے۔
اس لحاظ سے مسلم لیگ ن کو 57 سے زائد جبکہ جسٹس وجیہہ کو پانچ ملنے کی توقع ہے جبکہ پیپلز پارٹی اور ق لیگ کے بائیکاٹ کی صورت میں دو ووٹ ضائع ہوسکتے ہیں۔ صدارتی الیکشن کے لئے پولنگ صبح دس سے تین بجے تک بغیر وقفے کے جاری رہے گی۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عمر عطا بندیال پرائیذائیڈنگ افسر کے فرائض سرانجام دیں گے۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ پولنگ ایجنٹ ہوں گے۔ جو الیکشن کے روز ارکان کی تعداد کو یقینی بنانے کے لیے قائم صوبائی کمیٹی کے بھی سربراہ ہیں۔