اسلام آباد (جیوڈیسک) یونان سے آنے والا چارٹر طیارہ اسلام آباد ایئرپورٹ پر روک لیا گیا
سول ایوی ایشن نے نئی پالیسی کے تحت یونان سے چارٹرطیارے کے ذریعے ڈی پورٹ کئے گئے مسافروں سے بھرے طیارے کو ایئرپورٹ پر روکتے ہوئے انہیں طیارے سے اترنے سے روک دیا جس کے بعد یونانی سفیر ایئرپورٹ پہنچ گئے تاہم سول ایوی ایشن حکام مسافروں کی تصدیق کرانے کے معاملے پرڈٹ گئے۔
سول ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت مسافروں کی تصدیق کئے بغیر انہیں نہیں لیا جائے گا جب کہ طیارے میں سوار مسافروں میں سے صرف 5 سے 10 لوگوں کی تصدیق کی گئی اور30 سے 35 مسافر ڈی پورٹ کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے طیارے کی لینڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے حکام پر شدید برہمی کا اظہار کیا اوراس حوالے سے جواب طلب کرلیا ہے کہ طیارے کو کس طرح لینڈنگ کی اجازت دی گئی۔ ذرائع کے مطابق طیارے میں 30 سے 35 مسافر سوار ہیں جن کے کوائف کی تصدیق نادرا سے کرانے کے بعد انہیں لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ حکومت نے بیرون ملک سے ڈی پورٹ کئے گئے پاکستانیوں سے متعلق نئی پالیسی تشکیل دی ہے جس کے تحت اگر کسی پاکستانی کو ڈی پورٹ کرنا ہو تو اس کی وجہ بھی بتانا ہوگی اورتصدیق کئے بغیر کسی شخص کو واپس نہیں لیا جائے گا۔