ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ یونان کو یورپی یونین کو ترکی کے خلاف ایک ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا ہے کہ حل طلب مسئلے کو یورپی یونین نہیں صرف ترکی اور یونان حل کر سکتے ہیں۔
وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے یونان کے روزنامہ “ٹو ویما” کے لئے انٹرویو میں آج کے دورہ یونان کے وسیلے سے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کا جائزہ لیا۔
انہوں نے دو طرفہ تعلقات میں پائیدار ڈائیلاگ کی اہمیت کی طرف توجہ مبذول کروائی اور کہا ہے کہ مذکورہ دورہ چودہ جون کو بیلجئیم کے دارالحکومت برسلز میں نیٹو اجلاس کے دوران ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان اور یونان کے وزیر اعظم کیریاکوس میچوتاکس کے درمیان متوقع ملاقات کے لئے زمین ہموار کرے گا۔
چاوش اولو نے کہا ہے کہ ترکی۔یورپی یونین تعلقات میں بھی ہم اعتماد کی فضاء کے حامل مثبت ایجنڈے کے خواہش مند ہیں۔
یورپی یونین کے حوالے سے یونان کے روّیے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ یونان کو ترکی کے خلاف یورپی یونین کا ہتھکنڈہ استعمال کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے اور موجودہ مثبت روش کو اختیار کرنا چاہیے۔ حل طلب مسائل کو یورپی یونین نہیں صرف ترکی اور یونان ہی حل کر سکتے ہیں۔
سسمک تحقیقی بحری جہاز’ اوروچ رئیس’ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ بحری جہاز ترکی کے بحری طاس کے اندر واقع مقامات پر تلاش و تحقیق کا کام کر رہا ہے۔ ہم یونان اور قبرصی یونانی انتظامیہ کے یک طرفہ اور زیادہ سے زیادہ کے دعووں کے مقابل ترکی کے بھی اور قبرصی ترکوں کے بھی حقوق کا تحفظ کرنے کے بارے میں پُر عزم ہیں۔
چاوش اولو نے کہا ہے کہ ہم، یونان کے ساتھ کسی بھی بحث طلب موضوع پر بات چیت کے لئے تیار ہیں لیکن اس کے لئے یونان کو سیویلا نقشے سے پیچھے ہٹ جانا چاہیے۔ اس نقشے کو نہ تو امریکہ تسلیم کرتا ہے اور نہ ہی یورپی یونین۔ میں اس پہلو کا ا عادہ کرنا چاہوں گا کہ یہ سوچنا کہ ترکی صرف بحیرہ ایجئین اور بحیرہ روم کے ساحلوں تک محدود ہو جائے گا یونان کی غلط فہمی ہے۔
مسئلہ قبرص کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ ترک فریق کا ویژن، جزیرے میں دو حکومتوں کے درمیان خودمختار مساویت اور مساوی بین الاقوامی حیثیت کی بنیاد پر، ایک باہمی تعاون کا تعلق قائم کرنا ہے۔