یونان (جیوڈیسک) دنیا بھر میں بچوں کے لیے کام کرنے والے فلاحی ادارے سیو دی چلڈرن نے کہا ہے کہ یونانی جزائر پر آنے والے تارکینِ وطن کی تعداد میں حالیہ دنوں میں دگنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
تنظیم کے مطابق اب تک صرف اگست کے مہینے میں 1367 لوگ یونان پہنچ چکے ہیں۔ جبکہ گذشتہ پورے مئی میں 1721 لوگ آئے۔ فلاحی ادارے سیو دی چلڈرن کا کہنا ہے کہ مئی کے مہینے میں ایک دن میں اوسطً 56 افراد دیکھے گئے جببکہ اگست میں یہ تعداد 90 تک پہنچ گئی ہے۔
گرمیوں میں تارکینِ وطن کی تعداد میں اضافہ دیکھا جاتا ہے کیونکہ اس موسم میں سمندر زیادہ خطرناک نہیں ہوتا ہے۔
فلاحی ادارے کا کہنا ہے کہ اس کی ایک بڑی وجہ ترکی میں نام کام بغاوت کا واقعہ ہے جس کے بعد خطے میں عدم استحکام بڑھا ہے۔ یورپ میں سال 2015 میں دس لاکھ سے زائد تارکینِ وطن پہنچے تھے۔
تارکین وطن کی آمد کے مسئلے کے بعد یورپی ممالک اور ترکی میں تعاون کا ایک معاہدہ طے پایا تھا۔
ترکی اور یورپ کی پناہ گزینوں کے حوالے سے ہونے والے معاہدے کے بعد آنے والوں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے لیکن خدشات ہیں یہ سلسلہ زیادہ دیر تک نہیں چلے گا۔ زیادہ تر تارکین وطن ترکی کی مغربی ساحلی پٹی کے ذریعے یونان پہنچے۔
اس وقت لیسبوز، چیئوز اور ساموس کے جزائر پر دس ہزار سے زائد تارکینِ وطن موجود ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر پناہ گزین شام، عراق اور افغانستان جیسے جنگ زدہ ملکوں سے آئے ہیں۔