ایتھنز (جیوڈیسک) یونان کی پارلیمنٹ نے نئے’بیل آوٹ‘ پیکج کے حصول اور یورو زون سے نکلنے کے خطرے کو ٹالنے کے لیے معاشی اصلاحات کی حمایت کردی ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یونان کی پارلیمنٹ میں پیش کی معاشی اصلاحات میں پینشن میں تبدیلیاں اور ٹیکسوں میں اضافے جیسی تجاویز بھی شامل ہیں، رائے شماری کے دوران 300 ارکان پرمشتمل پارلیمنٹ کی اکثریت نے تجاویز کی حمایت کی لیکن کئی حکومتی ارکان اوروزراء نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
پارلیمنٹ میں معاشی اصلاحات پر بحث کے دوران یونانی وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ماتنے ہیں کہ ان کی جماعت کی جانب سے کٹوتیوں کے بارے میں جو وعدے کیے گئے تھے وہ ان تجاویز سے مطابقت نہیں رکھتے، لیکن لوگوں کو زندہ رکھنا اور ملک کی یوروزون میں شمولیت برقرار رکھنا قومی فریضہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو ان اقدامات پرمجبورکیا جا رہا ہے جو اس کے پروگرام میں شامل نہیں تھے۔ اس کے ساتھ ہی ریفرنڈم میں ووٹروں نے یورو زون سے نکلنے کی بھی منظوری نہیں دی ہے۔
دوسری جانب فرانس اور اٹلی نے ان اصلاحات کا خیرمقدم کیا ہے لیکن جرمنی نے کہا ہے کہ قرضے معاف کرنے کے کسی ایسے فیصلے کو قبول نہیں کرے گا جس میں جرمنی کا زیادہ نقصان ہو۔ واضح رہے کہ یونان کا معاشی بحران کی وجہ سے واجب الادا قرض کی قسط ادا نہ کر سکنے کے باعث عملی طور پر دیوالیہ ہوگیا ہے اوراب اسے پرانا قرض ادا کرنے کے لئے مزید قرض کی ضرورت ہے۔