یونان (جیوڈیسک) یورپی یونین کے امور کے وزیر عمر چیلیک نے کہا ہے کہ 15 جولائی کی ناکام بغاوت کے بعد یونان ففرار ہو جانے والے باغیوں کی یونان میں سیاسی پناہ لینے سے متعلق اپیلوں پو چند روز کے اندر فیصلہ آنے کی توقع کی جارہی ہے۔
انہوں نے یونان کے دارالحکومت ایتھنز کے دورے کے دوران پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نے دو طرفہ تعلقات ، مسئلہ قبرص اور پناہ گزینوں کے بارے میں اپنے خیالات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ناکام فوجی بغاوت کے بعد یونان فرار ہو جانے والے باغیوں کو جلد ترکی کے حوالے کیے جانے کی توقع کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان میں سے سات باغیوں کی درخواستوں کو پہلے ہی مسترد کیا جاچکا ہے۔ ایک باغی کے بارے میں فیصلہ کیے جانے کی توقع کی جا رہی ہے۔ جس کا چند دن کے اندر فیصلہ کرلیا جائے گا۔
اس فیصلے کے بعد اپیل کیے جانے کا حق دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم چپراس کے ساتھ ہونے والی ملاقات ناکام بغاوت کے بعد حکومتِ یونان کے تعاون پر حکومتِ یونان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومتِ یونان کی جانب سے ان آٹھوں باغیوں کو پناہ گزینوں کے طور پر نہیں بلکہ باغیوں کے طور پر دیکھے جانے کی و جہ سے یونانی کی عدلیہ کے فیصلے کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مسئلہ قبرص کے بارے میں یونان اور ترکی کے ضامن ملک ہونے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ترکی مسئلہ قبرص سے متعلق ایک جامن ملک کی حیثیت رکھتا ہے اور ہم ترکی کی اس حیثیت پر بحث و مباحثہ کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔