لاہور (جیوڈیسک) پاکستان نے تیسرے ٹی ٹونٹی میچ میں ورلڈ الیون کو 33 رنز سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کر لی ہے۔ قذافی سٹیڈیم میں کھیلے گئے آزادی کپ کے فائنل میچ میں پاکستان نے ورلڈ الیون کو 184 رنز کا ہدف دیا تھا، مہمان ٹیم مقررہ 20 اوررز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر صرف 150 رنز ہی بنا سکی۔
ہدف کے تعاقب میں ورلڈ الیون کی جانب سے ہاشم آملہ اور تمیم اقبال میدان میں اترے۔ ٹیم کا سکور ابھی 15 تک ہی پہنچا تھا کہ تمیم اقبال بولڈ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔ ان کی وکٹ عثمان خان کے حصے میں آئی۔ اس کے بعد ہاشم آملہ بھی زیادہ دیر تک وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور 21 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ حسن علی نے انھیں رن آؤٹ کیا۔ ورلڈ الیون کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی بین کٹنگ تھے جنہوں نے صرف پانچ رنز بنائے، یہ وکٹ حسن علی کے حصے میں آئی۔ کپتان فاف ڈوپلیسی میدان میں آئے لیکن اپنی ٹیم کو سہارا دیے بغیر جلد ہی آؤٹ ہو کر واپس چلے گئے۔ ڈوپلیسی نے صرف 13 رنز بنائے اور انھیں شاداب خان نے رن آؤٹ کیا۔
ورلڈ الیون کی پانچویں وکٹ 67 کے سکور پر گری جب جارج بیلی کو عماد وسیم نے بولڈ کر کے چلتا کیا۔ جارج بیلی صرف 3 رنز ہی بنا سکے۔ ساتویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی ڈیوڈ ملر تھے جو 32 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔ حسن علی کی گیند پر بابر اعظم نے باؤنڈری کے قریب ان کا کیچ لیا۔ سکور ابھی 138 تک ہی پہنچا تھا کہ ورلڈ الیون کی آٹھویں وکٹ بھی گر گئی۔ مورنے مورکل نے صرف ایک رن بنایا اور انھیں بابر اعظم نے رن آؤٹ کیا۔ ہدف کے تعاقب میں ورلڈ الیون کی بیٹنگ جاری ہے۔ ڈیرن سیمی نے 24 رنز بنائے جبکہ سیمیوئل بدری بغیر کوئی رن بنائے ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی جانب سے حسن علی نے دو جبکہ عماد وسیم، عثمان خان، اور رومان رئیس نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈوپلیسی نے ٹاس جیت کر پاکستانی ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ قومی ٹیم کی جانب سے فخر زمان اور احمد شہزاد میدان میں اترے اور جارحانہ انداز سے بیٹنگ کے جوہر دکھائے۔ دونوں کھلاڑیوں نے بغیر کسی نقصان کے ٹیم کے سکور کو 50 سے زائد رنز تک پہنچایا، تاہم سکور ابھی 61 تک پہنچا تھا کہ فخر زمان رن آؤٹ ہو کر واپس چلے گئے۔ فخر زمان نے دو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 27 رنز بنائے۔
اس کے بعد احمد شہزاد نے 37 گیندوں پر اپنی ںصف سینچری مکمل کی۔ اٹھارہویں اوور میں احمد شہزاد نے لگاتار تین چھکے مار کر شائقین کرکٹ کا خون گرما دیا۔ بین کٹنگ کا یہ دوسرا اوور تھا جو ان کی ٹیم کیلئے انتہائی مہنگا ثابت ہوا۔ تاہم اسی اوور میں احمد شہزاد ایک غیر ضروری رن لینے کی کوشش میں رن آؤٹ ہو گئے۔ احمد شہزاد نے جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 55 گیندوں پر 8 چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 89 رنز بنائے۔
قومی ٹیم کے تیسرے آؤٹ ہونے کھلاڑی بابر اعظم تھے جنہوں نے بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کے سکور کو آگے بڑھایا۔ بابر اعظم نے 5 چوکوں کی مدد سے 48 رنز کی اننگز کھیلی۔ تھریسا پریرا کی گیند پر کپتان فاف ڈوپلیسی نے ان کا کیچ لیا۔ اس کے بعد عماد وسیم آتے ہی بغیر کوئی سکور بنائے چلتے بنے۔ ان کی وکٹ بھی پریرا کے حصے میں آئی اور ڈوپلیسی نے کیچ لیا۔ شعیب ملک نے 17 جبکہ کپتان سرفراز احمد بغیر کوئی رن بنائے ناٹ آؤٹ رہے۔ ورلڈ الیون کی جانب سے تھریرسا پریرا نے دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ دو پاکستانی کھلاڑی رن آؤٹ ہوئے۔
ٹاس کے بعد رمیز راجہ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈوپلیسی نے کہا تھا کہ وکٹ اچھی ہے، امید ہے پاکستان کے ساتھ اچھا مقابلہ ہو گا۔ پاکستانی ٹیم کو کم سے کم رنز پر محدود اور دباؤ ڈالنے کی کوشش کریں گے۔ دوسری جانب قومی کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ ان کی ٹیم آج اچھا کھیل پیش کرے گی۔ گزشہ میچ میں ہونے والی غلطیوں پر قابو پانے کی کوشش کریں گے۔ ہم فائنل میچ موثر حکمت عملی کے ساتھ کھیلیں گے۔
خیال رہے کہ سیریز کا پہلا میچ پاکستان نے 20 رنز سے جیتا تھا جبکہ دوسرا ٹی ٹونٹی ورلڈ الیون نے 7 وکٹوں سے جیت کر اپنے نام کیا تھا۔