سبز چائے کے بے شمار فوائد ہیں لیکن اس کا ضرورت سے زیادہ استعمال آپ کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔
سبز چائے میں موجود اینٹی آکسیڈینٹس انسانی صحت کے لیے بے حد فائدے مند سمجھے جاتے ہیں لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ اس کا بے حد استعمال کیا جائے کیونکہ اگر ہم کسی بھی چیز کو ضرورت سے زائد استعمال کریں گے تو وہ چیز ہمیں فائدہ پہنچانے کے بجائے نقصان پہنچائے گی۔
ضرورت سے زیادہ سبز چائے پینے کے نقصانات۔
سینے میں جلن اور تیزابیت:
ضرورت سے زیادہ سبز چائے کا استعمال خاص طور پر اسے خالی پیٹ پینے سے معدے کی صحت پر بے حد منفی اثرات پڑتے ہیں۔
سبز چائے کا زیادہ استعمال کرنے سے سینے میں جلن جب کہ معدے سے متعلق بیماریاں ہونے کے خطرات لاحق ہوجاتے ہیں، ان سب بیماریوں سے بچنے کے لیے آپ سبز چائے کا استعمال خالی پیٹ بالکل نہ کریں۔
سبز چائے کا ضرورت سے زیادہ استعمال بالخصوص حاملہ خواتین میں معدے کی بیماریوں کو جنم دیتا ہے۔
آئرن جذب کرنے میں کمی:
سبز چائے کا زائد استعمال معدے کی خرابیوں کے ساتھ ساتھ ہمارے جسم میں آئرن کو جذب کرانے میں بھی رکاوٹ ڈالتا ہے، آئرن ہمارے جسم کے لیے بے حد ضروری ہے مگر سبز چائے میں موجود کیٹیچنس جسم میں خوراک سے آئرن کو جذب کرنے سے روکتے ہیں ۔
یہی وجہ ہے کہ اگر آپ بھی سبز چائے کا استعمال ضرورت سے زیادہ کر رہے ہیں تو اسے روک دیں۔
زائد کیفین:
سبز چائے کا زیادہ استعمال انسانی صحت کے لیے مضر مانا جاتا ہے۔ زائد سبز چائے پینے سے ہمارے جسم میں کیفین بھی زائد مقدار میں جارہا ہوتا ہے جو کہ ہماری نیند کے لیے خطرناک ہے اور نیند نا آنے کی وجہ سے بے چینی میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔
کیفین کی مقدار کو معتدل رکھنے کے لیے سبز چائے اتنی ہی پئیں کہ صحت کے لیے نقصان کا باعث نہ بنے۔
سر درد:
ضرورت سے زیادہ سبز چائے پینے سے سر درد بھی ہوسکتا ہے کیونکہ سبز چائے میں کیفین پایا جاتا ہے اور ضرورت سے زیادہ کیفین سر درد اور قے جیسی حالت کو جنم دیتا ہے۔
ایک دن میں سبز چائے کتنی مقدار میں پینی چاہیے؟
جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ ضرورت سے زیادہ سبز چائے کا استعمال صحت کے لیے نقصان کا باعث بن سکتا ہے اس لیے ہمیں سبز چائے کو معتدل مقدار میں لینا ضروری ہے۔
انسان کو ایک دن میں 2 سے 3 کپ سبز چائے کا استعمال کرنا چاہیے، 3 کپ سے زیادہ سبز چائے کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
نوٹ: یہ تمام معلومات تحقیق سے حاصل کی گئی ہیں۔ اگر آپ کسی بھی طبی مسئلے یا انفیکشن کا شکار ہیں تو کسی بھی قسم کے ٹوٹکے کے استعمال سے قبل اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔