کولمبس، اوہایو: سبز چائے کے مفید اثرات سے ایک دنیا واقف ہے اور اب اس میں موٹاپا کم کرنے کی ایک اور خاصیت کا انکشاف بھی ہوا ہے۔
اس کی وجہ اب یہ بتائی جا رہی ہے کہ ہماری آنتوں اور معدے کے نظام میں سیکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں مختلف اقسام کے بیکٹیریا (جراثیم) پائے جاتے ہیں اور ان کے درمیان توازن ہی تندرستی کی علامت ہوتا ہے۔ سبزچائے اس پورے نظا پر اثرانداز ہوکر موٹاپے کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
کولمبس میں واقع اوہایو اسٹیٹ یونیورسٹی کے محققین نے اپنی تلاش میں یہ دیکھنے کی کوشش کی کہ سبزچائے آخرکسطرح سے موٹاپے اور اس سے وابستہ کیفیات پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ اس سے قبل ماہرین یہ کہہ چکے ہیں کہ سبزچائے اندرونی جلن کوکم کرتی ہے اور موٹاپے کو کم کرتی ہے۔ اس پراب یونیورسٹی کے ماہر ڈاکٹر رچرڈ برونو نے مہرِ تصدیق ثبت کی ہے۔
ہماری غذا اور عادات کئی طرح سے موٹاپے پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ اس پیچیدہ عمل کوجاننے کے لیے ماہرین نے آٹھ ہفتوں تک نر چوہوں کو دو گروہوں میں تقسیم کیا۔ پہلے گروہ کو معیاری غذا دی گئی جبکہ دوسرے گروہ کو موٹاپا لانے والی روغنی کھانے کھلائے گئے۔
ماہرین نے دونوں گروہ کے چوہوں میں سبزچائے کے اجزا بھی شامل کئے۔ آٹھ ہفتوں بعد ماہرین نے معدے کی ایک کیفیت ’لیکی گٹ‘ کو بھی نوٹ کیا جو اندرونی سوزش اور دیگر مضر اثرات کی وجہ بنتی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے آنتوں ، معدے اور دیگر ہاضماتی نظام میں بیکٹیریا کی موجودگی اور جسم میں موٹاپے سے وابستہ چربی کا بھی جائزہ لیا۔
ان کے مطابق سبزچائے ان بیکٹیریا پر خاص طور پر اثرانداز ہوتی ہیں۔ تجربے میں جن چوہوں کو دیگرغذاؤں کے ساتھ سبزچائے کے مرکبات دیئے گئے تو ان میں دیگر چوہوں کے مقابلے میں ان کے وزن میں 20 فیصد کم اضافہ ہوا۔ اس سے معلوم ہوا کہ سبزچائے معدے کے بیکٹیریا پر اثرانداز ہوکر وہاں سے فربہی سے روکتی ہے۔
ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ سبزچائے زہریلے مرکبات کو روکتی ہے، جسم کے لیے فائدہ مند بیکٹیریا کو بڑھاتی ہےاور بدن کی اندرونی سوزش کو بھی کم کرتی ہے۔