کراچی (اسٹاف رپورٹر) ممتاز ماہر تعلیم گرین پیس اسکول اینڈ کالج ملیر کھو کھرآپار کے پرنسپل پروفیسر سلیمان احمد عثمانی نے کہا کہ 23 مارچ تجدید عہد کا دن، آج کے دن کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا 23 مارچ 1940ء ہمارے ہر دل عزیز رہنماء قائد اعظم محمد علی جناح کے کہنے پر مولوی فضل حق نے ایک قرارداد پیش کی جسے قرار داد لاہور اور بعد میں قرارداد پاکستان کے نام سے منسوب کیا گیا۔
ان خیالات کا اظہار ممتاز ماہر تعلیم پروفیسر سلیمان احمد عثمانی نے گرین پیس اسکول اینڈ کالج کھو کھرآپار میں یوم پاکستان کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں اسکول اور کالج کے طلباء و طالبات نے قومی و ملی نغمے اور یوم پاکستان کی مناسبت سے ٹیبلو پیش کئے۔پروفیسر سلیمان احمد عثمانی نے کہاکہ 23مارچ1940ء کو پیش کئے گئے قراداد کا مقصد یہ تھا کہ مسلمان جن کی ثقافت ،زبان ،رسم و رواج ،مذہب دوسری قوم سے الگ ہیں تو اس لئے اس قوم کو الگ زمین مہیا کی جائے تاکہ جس پر یہ آزادی سے سانس لے سکیں اور انہیں اپنی مذہبی آزاد بھی میسر ہو قائد آعظم کی یہ بار غیر مسلموں کو ناقابل برداشت تھی مگر ہمارے قائد کی ولولہ انگیز قیادت نے اس قرارداد کو پیش کرنے کے بعد پیچھے مڑ کر نہ دیکھا اب پوری قوم اپنے قائد کی قیادت کے ساتھ تن من دھن کی بازی لگا نے کو تیار ہو گئی اور ٹھیک 7 سال بعد دنیا کے نقشے پر ایک روشن ستارہ پاکستان کے نام سے اُبھرا ،پروفیسر سلیمان احمد عثمانی نے کہاکہ یہ ملک اتنی آسانی سے نہیں بنا بلکہ اس کے لئے ہمارے آباو اجداد نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے تب کہیں جاکر آج ہم ایک آزاد ملک میں اپنی آزادنہ زندگی سے لطف اندوز ہورہے ہیں اللہ تعالیٰ ہمارے ملک کو تا ابد قائم و دائم رکھے ۔اختتام میں انہوں نے طلباء و طالبات پر زور دیتے ہوئے کہاکہ یہ ملک ہے تو ہم ہیں اس لئے اس ملک کی سالمیت کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرنا اور تعلیم کے ذریعے دنیا میں پاکستان کو ترقی یافتہ ملکوں میں شامل کرنے کا کام آپ سب کی ذمہ داری ہے۔