ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے نیوزی لینڈ حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ اس دہشتگردانہ حملے کی تفتیش میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔
صدر ایردوان نے کرائسٹ چرچ میں موجود نائب صدر فواد اوکتائے اور وزیر خارجہ مولود چاوش اولو سے ٹیلی فون پر رابطہ کرتے ہوئے شہدائے مسجد کے اہل خانہ اور دیگر لواحقین سے خطاب کیا۔
انہوں نے تمام لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے زخمیوں کی فوری شفا یابی کی دعا کی۔
صدر ایردوان نے کہا کہ یہ ایک ذاتی نوعیت کا معاملہ نہیں بلکہ منظم اور سوچی سمجھی واردات ہو سکتی ہے جس میں ملوث دہشتگرد نے ترکی کا دو بار سفر کرتے ہوئے 46 روز تک قیام بھی کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ترک خفیہ ایجنسی نے اس دہشت گرد کے ہمارے ہمسایہ ممالک اور وہاں موجود عناصر سے رابطے کا بھی انکشاف کیا ہے،امید ہے کہ حکومت نیو زی لینڈ اس معاملے کو سنجیدہ لے گی کیونکہ یہ معاملہ سنگین نوعیت کا ہے جس پر مغربی دنیا تاحال خاموش ہے۔
جناب صدر نے بتایا کہ انہوں نے اس بارے میں نیوزی لینڈ کی خاتون گورنر پیٹسی ریڈی سے بات کی ہے اور مشترکہ تعاون کا یقین دلایا ہے۔
نیوزی لینڈ اور اس کے اطراف میں بسے تمام مسلمان ہمارے بھائی ہیں اور میں جلد ہی دورہ کرتےہوئے آپ کے غم بانٹنے کا خواہاں ہوں۔
اللہ ترکی کو اور آپ سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔
صدر ایردوان نے بعد ازاں شہدا٫ کے لیے دعائے خیر ومغفرت بھی کی۔