ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) واہ کنٹونمنٹ بورڈ کی مجرمانہ غفلت، لوسر شرفو نزد جی ٹی روڈ گلی بند کر کے نکاسی آب کی بندش نے اہل محلہ کا جینا دوبھر کر دیا، سیوریج کا پانی گلی میں تالاب کا منظر پیش کرنے لگا، علاقہ میں تعفن پھیلنے کا خدشہ،عرصہ دراز سے کھڑا پانی مہلک بیماریوں سمیت ڈینگی کا سبب بننے لگا، کنٹونمنٹ بورڈ نے آنکھیں موند لیں،پلاٹ مالکان نے محلہ کے رہائشی افراد کی زندگی اجیرن بنا دی۔۔
امریکن نیشنلٹی ہولڈر محمد ساجد ولد لیاقت کو پلاٹ بااثر سیاسی شخصیات کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں ،پولیس کاروائی سے گریزاں، ڈر اور خوف سے مذکورہ شخص نے اپنے آپ کو کمرے میں محصور کر لیا،خواتین اور بچے اوزار ، پانی کے تالاب نے آمد و رفت میں تعطل پیدا کردیا ، گلی کے راستے کو بند کر کے پانی کی نکاسی کا راستہ بند کردیا گیا، گلی کی جگہ پر زبردستی قبضہ کر لیا گیا،کنٹونمنٹ بورڈ وائس پریذیڈنٹ کا حلقہ وارڈ نمبر چھ مسائل کی آماج گاہ بن گیا، اہل محلہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،اہل محلہ گزشتہ دو ماہ سے عذاب سے دوچار ہیں،سینکڑوں نفوس پر مشتمل آبادی کے 65 کے لگ بگھ گھر متاثڑ ہورہے ہیں، معصوم بچوں اور بوڑھی خواتین کی آہ و بکا بھی بے سود،قبضہ مافیا نے اپنے پنجے گاڑ لئے پولیس قبضہ مافیا کے آگے بے بس نظر آرہی ہے،سر عام قانون کی دھجیاں اڑانے والے دندناتے پھر رہے ہیں پولیس نے انھیں کھلی چھٹی دے رکھی ہے،عوامی حلقوں کی جانب سے متعلقہ حکام اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے مطالبہ کیا ہے کہ ہماری داد رسی کی جائے، اہل محلہ کا کہنا تھا کہ ہمیںمسلم لیگ ن کو وٹ ڈالنے کی سزا دی جارہی ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے مقامی قائدین اور ذمہ داران اس ظلم و زیادتی پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔۔
تفصیلات کے مطابق کینٹ بورڈ انتظامیہ کی مبینہ یا ملی بھگت اور مجرمانہ غفلت سے واہ کینٹ کے علاقہ لوسر شرفو کے رہائشی صداقت نامی شخص نے واہ کینٹ جی ٹی روڈ پر واقع اپنی اراضی پلاٹنگ کی صورت میں فروخت کی اور درمیان میں ایک گلی چھوڑی گئی جو کہ عقب سکول میں جا نے لئے چھوڑی گئی اور سیوریج کی نکاسی کے لئے بھی بڑے نالے تک لائن بچھانی تھی مگر مذکورہ شخص نے آخری پلاٹ کی فروخت پر خاکہ ڈال کرراستہ بند کر دیا اپنی ملیکیتی اراضی کی حفاظت تو کردی مگر اجتماعی مفاد کی نفی کرد ی جس کا خمیازہ اہل محلہ بھگت رہے ہیں اور کینٹ بورڈ کی عدم دلچسپی کی بنا پر جمع شدہ بارشی پانی اور سیوریج کا پانی جوہڑ میں تبدیل ہوگیا ہے،جس نے غلاظت کی شکل اختیار کر لی گزرنے والوں کو شدیددشواری کا سامنا ہے ، موسمی اثرات کی بنا پر جہاں ڈینگی کے تدارک کے لئے محکمہ صحت ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہا ہے مگر آبادی کے درمیان کھڑا پانی انھیں نظر نہیں آرہا جبکہ کھڑے پانی میں گندگی کے باعث مچھروں کی افزائش کا عمل بھی تیزی سے ہورہا ہے مگر کوئی اس پر توجہ نہیں دے رہا جو کینٹ بورڈ انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بنتا جا رہا ہے۔۔
واضح رہے کہ کینٹ بورڈ ،اور سٹیشن کمانڈر آفس میں اس گھمبیر مسئلہ کی تحریری درخواست بھی جمع کرائی گئی مگر شنوائی نہ ہونے کے باعث تا حال کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی سیاسی،سماجی،مذہبی ودیگر حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف اور چیف سیکرٹری پنجاب سے اصلاح احوال کا مطالبہ ، ادہر اسی محلہ کے رہائشی امریکن نیشنلٹی ہولڈر محمد ساجد نے پولیس کو درخواست دی ہے کہ اسے ان افراد کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، مگر پولیس بھی اس معاملہ میں مکمل خاموش ہے،اگر جلد اس کے تدارک کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات نہ کئے گئے تو کسی بڑے حادثے کا موجب بن سکتا ہے جس کی ذمہ دار مقامی پولیس کے افسران کینٹ بورڈ کے ذمہ داران اور گلی کا راستہ بند کرنے والے افراد ہونگے،اہل محلہ جن میں خواتین کی بھی کثیر تعداد موجود تھی نے مطالبہ کیا ہے کہ اہل محلہ کی فوری داد رسی کی جائے اور قبضہ مافیا کے خلاف سخت کاورائی کی جائے ،تاکہ آئندہ کوئی بھی قانون کو ہاتھ میں لینے کی جسارت نہ کرسکے،میڈیا کی موجودگی میں متاثرہ مرد خواتین نے ظلم کی داستان سناتے ہوئے کہا کہ ایسی صورتحال میں گلی سے گزرنا محال بلکہ بچے سکول بھی نہیں جاسکتے۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر سید صابر علی تحصیل رپورٹر واہ کینٹ ، ٹیکسلا، حسن ابدال ، ترنول0300-5128038