گوانتانامو(جیوڈیسک)گوانتانامو میں ہڑتال کرنیوالے پانچ قیدیوں کی حالت تشویشناک، خوراک لینے سے انکار کرنے والوں میں سے 20 کو ٹیوبز کے ذریعے خوراک دی جا رہی ہے۔گوانتانامو میں زیر حراست 166 افراد میں سے بھوک ہڑتال کرنیوالوں کی تعداد 100 سے بڑھ گئی ہے۔
جن میں سے پانچ کو تشویشناک حالت میں ہسپتال داخل کرا دیا گیا ہے۔ یہ بات امریکی قیادت میں چلائی جانیوالی فوجی جیل کے ایک ترجمان نے کہی۔ لیفٹیننٹ کرنل سیموئل ہاس نے ایک بیان میں کہا کہ خوراک لینے سے انکار کرنیوالوں میں سے 20 کو ٹیوبز کے ذریعے خوراک دی جا رہی ہے جبکہ پانچ کو ہسپتال داخل کرایا گیا ہے۔
لیکن ان میں سے کسی کی زندگی کو خطرہ لاحق نہیں۔ یہ ہڑتال تیسرے مہینے میں داخل ہو چکی ہے اور 11 سال سے ان کے خلاف مقدمہ نہ چلانے اور کوئی الزام عائد نہ کرنے کے باوجود مسلسل حراست کے خلاف یہ قیدی سراپا احتجاج ہیں۔ ادھر وائٹ ہاس نے کہا ہے کہ وہ بھوک ہڑتال کرنیوالوں کی حالت پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔
صدر باراک اوبامہ گوانتانامو کو بند کرنے کے عزم پر قائم ہیں۔ وائٹ ہاس کے ترجمان جے کارنی نے کہا کہ اس قید خانے کوبند کرنے کے بارے میں کانگریس میں بدستور ایک بنیادی رکاوٹ موجود ہے۔ زیر حراست افراد کے وکلا کا کہنا ہے کہ سرکاری طور پر تعداد کم بتائی جا رہی ہے اور بھوک ہڑتال کرنیوالوں کی تعداد 130 کے قریب ہے۔