گڈو بیراج ، سکھر بیراج، کوٹری بیراج پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ

Lahore

Lahore

لاہور (جیوڈیسک) نالہ ڈیک میں آنے والا سیلا بی ریلہ تو گذر گیا لیکن اس کے بعد کی تباہی اب بھی باقی ہے۔ کامونکی میں دھان کی فصل کو شدید نقصان پہنچنے سے چاول کے بیوپاری سخت پریشان ہیں۔ ادھردریائے سندھ میں سیلابی پانی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گوجرانوالہ کی تحصیل کامونکی میں سیلاب کے باعث دھان کی فصل بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

مقامی کاشتکاروں اور رائس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب سے تباہ شدہ فصل کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹوں میں رواں سال مطلوبہ مقدار میں چاول فراہم کرنا مشکل ہوگا۔ ادھرعلی پور کے علاقے سیت پور میں حفاظتی بند ٹوٹنے سے پانی متعدد بستیوں میں داخل ہو گیا ہے۔ علی پور اور سیت پو رکا زمینی رابطہ منقطع ہے۔ سیلابی پانی میں ڈوب کر 12 سالہ لڑکا بھی جاں بحق ہو گیاہے۔

دریائے ستلج میں ضلع وہاڑی کی بستی آرائیاں اور دریائے چناب میں اوچ شریف کے مقام پر نور والا اور غفورآباد میں بندوں میں شگاف پڑگئے۔ سیلابی ریلے کئی بستیوں میں داخل ہوگئے اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی بہا لے گئے۔ دریائے سندھ میں گڈوبیراج پرپانی کی سطح میں دوبارہ اضافہ ہورہا ہے۔ گڈو بیراج پرپانی کی سطح 4 لاکھ 19 ہزارسے تجاوز کر گئی ہے۔

گڈو بیراج سے سکھر بیراج کیلئے 3 لاکھ 93 ہزارکیوسک پانی چھوڑا جارہا ہے۔ سکھربیراج پر پانی کی سطح 3 لاکھ 44 ہزار7 سو 75 کیوسک ہے۔ کوٹری بیراج پر پانی بھی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ نوشہر و فیروز کے علاقے دادو مورو پل سے اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔ جس کی وجہ سے 2 سو 34 دیہات اور سیکڑوں ایک زرعی اراضی زیر آب آگئی ہے۔ لاڑکانہ میں نصرت آگانی اورعاقل لوپ بندوں سے اونچے درجے کا سیلاب گزرہا ہے۔ محکمہ آب پاشی کا کہنا ہے کہ آج شام تک پانی کے بہاو کمی آنا شروع ہوجائیگی۔