کراچی (جیوڈیسک) دریائے سندھ میں آج گڈو بیراج پر اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔ کوٹری بیراج کے قریب پانی کی سطح میں اضافہ ہونے سے کنارے پر آباد مکانوں میں پانی داخل ہوگیا ہے اور لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں۔ ادھر ملتان میں بستی نوراجہ بھٹہ میں دریائے ستلج کے پانی سے شگاف پڑنے سے درجنوں بستیاں زیر آب آگئی ہیں۔ ملتان میں جلال پور کی بستی نو راجہ بھٹہ میں دریائے ستلج کے پانی سے 200 فٹ بڑا شگاف پڑ گیا جس کے نتیجے میں جلال پور پیروالا کی درجنوں بستیاں زیرآب آ گئیں۔
لوگ اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات کی جانب سے نقل مکانی کر رہے ہیں، ضلعی انتظامیہ نے اب تک نہ تو کوئی ریلیف کیمپ قائم کیا اور نہ ہی لوگوں کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل کیا جا رہا ہے۔ دریائے سندھ میں نواب شاہ کے مقام مڈمکلی بند میں سیلابی پانی داخل ہونے سے پانی کا بہاو ساڑھے تین لاکھ کیوسک تک پہنچ گیا، لاڑکانہ میں عاقل آگانی لوپ بند پر بھی پانی کے بہاو میں اضافہ ہوگیا جہاں 170 دیہات زیرآب آگئے ہیں۔ کچے کے علاقے سے بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی کررہے ہیں۔
دریائے سندھ میں سکھر بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، یہاں پانی کا بہاو 3 لاکھ 99 ہزار 460 کیوسک تک پہنچ گیا ہے، جبکہ کوٹری بیراج میں پانی کے بہاو میں مسلسل اضافے کے باعث پانی کا بہاو 2 لاکھ 62 ہزار تک پہنچ گیا ہے۔ پیر کو گڈو بیراج پر اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے جبکہ 29 اور 30 اگست کو سکھر بیراج سے آنے والا سیلابی ریلا کوٹری بیراج سے گزرے گا۔