ترجمان القرآن تلک الرسل سورةالبقرة مدنیہ رکوع 1 آیت 253 یہ رسول ( جو ہماری طرف سے انسانوں کی ہدایت پر معمور ہوئے ہم نے ان کو ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کر مرتبے عطا کئے ان میں کوئی ایسا تھا جس سے اللہ خود ہم کلام ہوا کسی کو اس نے دوسری حیثیتوں سے بلند درجے دیے اور آخر میں عیسیٰ ؑ ابنِ مریم کو روشن نشانیاں عطا کیں اور روحِ پاک سے اس کی مدد کی اگر اللہ چاہتا تو ممکن تھا کہ ان رسولوں کے بعد جو لوگ روشن نشانیاں دیکھ چکے تھے وہ آپس میں لڑتے مگر ( اللہ کی مشیت یہ نہ تھی کہ وہ لوگوں کو جبرا اختلاف سے روکے اس وجہ سے) انہوں نے باہم اختلاف کیا پھر کوئی ایمان لایا اور کسی نے کفر کی راہ اختیار کی ہاں اللہ چاہتا تو وہ ہرگز نہ لڑتے مگر اللہ جو چاہتا ہے وہ کرتا ہے