پشاور (جیوڈیسک) پشاور ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے کہا ہے کہ اگر کوئی مجرم ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے، پولیٹیکل انتظامیہ کو بیلگام نہیں چھوڑا جا سکتا۔ پشاور ہائیکورٹ میں ایک سو تیس لاپتہ افراد کیس کی سماعت جسٹس اکرام اللہ اور جسٹس منظور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔
ایف سی کی جانب سے میجر فرخ اور اے پی اے جمرود نے عدالت کو بتایا کہ ایک شخص کو انٹرن منٹ سنٹر اور ایک کو ریلیز کر دیا گیا ہے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ ایک شخص کو حال ہی میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے جبکہ تین کے کیسز انڈر پراسیس ہیں۔
اس موقع پر جسٹس اکرام اللہ نے ریمارکس دیئے کہ پولیٹیکل انتظامیہ جس طرح اور جب چاہے کسی کو بھی اٹھا لیتی ہے۔ شہریوں کے حقوق اور تحفظ عدالتوں کی ذمہ داری ہے۔ مقدمہ کی سماعت اٹھارہ ستمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔