کنیکرے (جیوڈیسک) کنیکرے گنی میں گزشتہ ہفتے کے نسلی تشدد میں کم ازکم 95 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے۔ یہ ہلاکتیں تشدد کے تین روز کے دوران ہوئی ہیں۔ یہ واقعات 15 جولائی کو اچانک پھوٹ پڑے تھے۔ تشدد اس وقت شروع ہوا جب گوئیزی قبیلے کے ارکان نے کولی کے نسلی شہر کنینکی کے تین افراد کو زدوکوب کیا۔ ان میں سے دو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ اس کے جواب میں پولیس کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی۔
اس کے بعد لڑائی صوبائی دارالخلافہ این زیریکوری تک پھیل گئی جو کہ کنیکرے کے 570 کلومیٹر جنوب مشرق میں ہے۔ اس میں کئی مکانات، چرچ اور مساجد کو تباہ کیا گیا یا نقصان پہنچایا گیا۔ تاہم بدھ کو جھڑپیں بیلا کے شہر تک بھی پہنچ گئیں۔ مخالفین نے ایک دوسرے کے خلاف کلہاڑیاں، ڈنڈے، پتھر، خنجر اور آتشیں اسلحہ استعمال کیا۔ پولیس نے فسادات کے دوران 131 افراد کو گرفتار کیا۔
گزشتہ چند روز سے حالات معمول پر آگئے ہیں اور معمول کی سرگرمیاں بحال ہو گئی ہیں۔ واضع رہے کہ علاقے میں فرقہ وارانہ تشدد معمول کی بات ہے۔ یہ علاقہ لائبریا کی سرحد سے ملحقہ ہے۔ اس علاقے میں مذہبی اور دوسری شکایات پر ان دونوں قبیلوں کے درمیان اکثر جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔ مقامی باشندے گوئیرزی زیادہ تر عیسائی اور اینیمسٹ ہیں جبکہ کنینکی جنہیں نوادر خیال کیا جاتا ہے مسلمان ہیں۔