گجرات میں سالانہ معراج مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس اور عرس مبارک

Gujarat

Gujarat

گجرات : مرکز اہلسنت نیک آباد (مراڑیاں شریف) گجرات میں سالانہ معراج مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس اور عرس مبارک فقیہ اعظم حضرت مولانا خواجہ محمد نیک عالم قادری رحمة اللہ علیہ کی تقریبات اختتام پذیر ہو گئیں۔ صدارت حضرت مفتی محمد اشرف القادری جبکہ سرپرستی حضرت پیر محمد افضل قادری نے کی، ملک بھر سے ہزاروں حضرات وخواتین نے قافلوں کی صورت میں شرکت کی۔ اس موقع پر جامعہ قادریہ عالمیہ (شعبہ طلبہ ) سے فارغ التحصیل ہونے والے 90علما، قرائ، فضلا اور حفاظ کی دستار بندی کی گئی۔

علماء کرام نے اپنے خطابات میں واقعہ معراج تفصیلا بیان کیا اور کہا کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے معجزات میں سے ایک عظیم ترین معجزہ معراج ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مقامِ ”قاب قوسین ”پر فائز کر کے اپنے دیدار سے مشرف کیا، یہ عظمت نہ کسی اور
نبی رسول کو حاصل ہوئی اور نہ ہی کسی مقرب فرشتہ کو۔ جبکہ پوری دنیا کے سائنسدانوں کی پہنچ آسمان اول تک نہیں لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ساتوں آسمانوں ،سدرة المنتہیٰ، 70ہزار حجابات اور عرش معلی کو عبور کر کے اپنے سر کی آنکھوں سے رؤیت باری تعالیٰ کا نظارہ فرمایا۔ اس موقع پر مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد اشرف القادری، پیشوائے اہلسنت پیر محمد افضل قادری، خطیب پاکستان سید فدا حسین شاہ حافظ آبادی، مولانا ضیاء اللہ قادری، مونا حنیف طاہر، پروفیسر عظیم قادری، مولانا اکبر نقشبندی، علامہ نصر اللہ خان قادری، علامہ ابوتراب بلوچ، مولانا فیاض احمد فیاضی، علامہ تلاوت خان نے خطاب کیا۔

مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد اشرف القادری نے کہا کہ قرآن وسنت سے واضح کیا کہ ولی اللہ کیلئے ضروری ہے کہ وہ صحیح العقیدہ ہو، محبت نبوی وتعظیم رسول میں ڈوبا ہوا ہو، متقی پرہیز گار ہو، فرائض وواجبات وسنن کے بعد نفلی عبادات کثرت سے کرتا ہو۔ پیشوائے اہلسنت پیر محمد افضل قادری نے فارغ التحصیل ہونے والے علماء ،قرائ، فضلا اور حفاظ کو تلقین کی کہ وہ دین کی خدمت پر کسی سے پیسے نہ مانگیں کیونکہ دین کی خدمت اورتبلیغ پر پیسے
مانگنا علماء حق کا شیوہ نہیں۔ مرکز اہلسنت نیک آباد کے مورثِ اعلیٰ فقیہ اعظم حضرت مولانا محمد نیک عالم قادری رحمة اللہ علیہ کے متعلق انہوں نے بتایا کہ آپ نے ساری زندگی دین کی خدمت پر کسی سے ایک پیسہ نہیں مانگا اور انہوں نے بر صغیر میں سینکڑوں متبحر علماء ِ دین پیدا کیے، وہ مسجد کی صفائی اپنے ہاتھوں سے کرتے تھے، قرآن پاک کی کثرت سے تلاوت کرتے تھے، اپنے ہاتھ سے درجنوں قرآن مجید کے قلمی نسخے لکھے جن میں سے چند آج بھی نیک آباد میں موجود ہیں۔

آپ کی دعا سے کئی خوش نصیب مسلمانوں کو زیارت نبوی ہوئی اور قحط کے موقع پر جب دعا فرماتے تو دعا یا نماز کے دوران بار ش ہونا شروع ہو جاتی۔ اس موقع پر حضرت پیر محمد افضل قادری نے فارغ التحصیل ہونے والے علما ء کو سلسلہ قادریہ عالمیہ کی خلافت بھی عطا فرمائیں اور ہدایات جاری کیں کہ علماء حق رشد وہدایت اور تصوف کے ذریعے جعلی عاملوں کا راستہ روکیں جو پیری مریدی کے روپ میں اسلام اور تصوف کو شدید بد نام کر رہے ہیں۔

اس موقع پر حکومت سے وطن عزیز میں نظام مصطفی کے مکمل نفاذ اور فحاشی وبے حیائی کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا جبکہ ایک اور قرارداد کے ذریعے مسلمانوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ امت کی اصلاح کیلئے سب سے زیادہ علماء تیار کرنے پر زور دیں کیوں کہ علماء حق کی قلت کی وجہ سے بیشمار مساجد، خانقاہیں اور مدارس غیر آباد ہیں۔