گجرات: (پریس ریلیز) چوبیس دسمبر بارہ ربیع الاول کو نکالے گئے جلوس میلاد النبیۖ کیخلاف گزشتہ روز ایف آئی آر کا اندراج کرکے مذہبی جذبات کو شدید مجروح کیا گیا ہے جو کہ سخت قابل افسوس ہے۔ تین ہفتے بعد ایک جلوس میلاد پر ریلی اور سپیکر ایکٹ کا اطلاق کرنا سمجھ سے بالا تر ہے؟ پرامن سوفیائے اسلام اور اہلسنت بریلوی سے زیادتیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اس سے پہلے اہلسنت بریلوی کے مشہور روحانی رہنماء حضرت پیر محمد افضل قادری سمیت آٹھ نامور علماء کو ناجائز طریقے سے مخالف فرقہ کی کالعدم تنظیم ”سپاہ صحابہ” قررار دیکر فورتھ شیڈول لگایا گیا تھا جبکہ بچہ بچہ جانتا ہے۔
کہ یہ علماء سنی بریلوی ہیں لیکن انہیں ناجائز طور پر کالعدم دیوبندی تنظیم کارکن قرار دیا گیا۔ اندریں صورتحال اعلیٰ حکام نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا تو حالات کوئی بھی رخ اختیار کرسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار گجرات کے علماء ومشائخ نے ہنگامی اجلاس کے دوران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جلوس میلاد النبیۖ پر فرقہ وارانہ لٹریچر تقسیم نہیں کیا گیا بلکہ ”تحفظ ناموس رسالت” کے موضوع پر قرآنی آیات واحادیث نبویہ بمع ترجمہ تقسیم ہوئیں ہیں لہذا پرامن صوفیاء اسلام اور اہلسنت بریلوی کی بجائے دہشت گردوں اور ڈاکووں چوروں کی جانب توجہ مبذول کی جائے۔ دوسری جانب حالات کا جائزہ لینے کیلئے علماء ومشائخ نے یو سی تحصیل ضلع اور اعلیٰ سطح پر اجلاس طلب کر لئے ہیں۔ اندریں صوررتحال حضرت پیر محمد افضل قادری اور دیگر علماء کرام اور مشائخ عظام نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ تحفظ ناموس رسولتۖ کیلئے آخری سانس تک کردار ادا کرتے رہیں گے۔