نئی دہلی (جیوڈیسک) گجرات کے مسلم کش فسادات کو تیرہ سال بیت گئے مگر سانحے کا زخم آج بھی تازہ ہے۔ سینکڑوں مسلمانوں کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے والے مودی تو بھارت کے وزیراعظم بن گئے، مگر ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں شہید ہونے اور لٹنے والے مسلمان آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔
ستائیس فروری 2002 ءسے شروع پرتشدد کاروائیوں میں سینکڑوں مسلمانوں کو سر عام قتل کردیا گیا، ویشوا ہندو پریشد اور آر ایس ایس کے غنڈوں نے شہر کے شہر جلا کر راکھ کر دیئے، مسلمانوں کو انہی کے گھروں میں زندہ جلا دیا۔