گجرات (جی پی آئی) یونیورسٹی آف گجرات کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد نظام الدین مدت ملازمت کے آٹھ سال مکمل ہونے پر سبکدوش ہو گئے۔ ڈاکٹر محمد نظام الدین نے 19ستمبر2006کو یونیورسٹی آف گجرات میں بطور وائس چانسلر چارج لیا تھا۔ پہلے چارسالہ دور میں ڈاکٹر نظام الدین نے کاغذوں میں موجودہ یونیورسٹی آف گجرات کی حقیقی معنوں میں تعمیر کو ممکن بنایا، کلاسز کا اجراء کیا گیا اور وژنری قیادت نے ملک بھر میں یونیورسٹی آف گجرات کی پہچان کروائی۔ ان کی چارسالہ خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے 12اکتوبر2010ء کو حکومت پنجاب نے ان کی مدت ملازمت میں توسیع کر دی اور وہ مزید چارسال کے وائس چانسلر بن گئے ان چار سالوں میں ڈاکٹر نظام الدین نے تعمیر و ترقی کے سفر کو آگے بڑھایا ۔بی ایس سے پی ایچ ڈی تک کے کورسز متعارف کروائے، اور یونیورسٹی آف گجرات کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کے معیار کے مطابق درس گاہ سے دانش گاہ بنا دیا، ایک نئی یونیورسٹی اور میڈیکل کالج کی حسن انتظام میں تیز رفتار تعمیر و تشکیل ہی وہ کارنامہ تھا جس کا اعتراف وفاقی حکومت نے بھی کیا اور 2013ء میں ڈاکٹر نظام الدین کو ستارۂ امتیاز سے نوازا گیا۔ دیہی اور پسماندہ علاقے میں واقع یونیورسٹی آف گجرات کو مدبرانہ قیادت سے اعلیٰ مقام نصیب ہوا۔ ڈاکٹر نظام الدین نے تنکا تنکا جمع کر کے یہ علمی آشیانہ بنایا، معیار تعلیم و تدریس اور علمی و ادبی سرگرمیوں کی بدولت یونیورسٹی آف گجرات مرکز فضیلت بن چکی ہے۔ آٹھ سال کی شپ و روز کی جدوجہد ،کاوشیں اور محنت ثمر آور ہوئی اور ڈاکٹر محمد نظام الدین نے ایک وائس چانسلر سے بڑھ کر ایک تعلیمی ریفارمر کی شہرت حاصل کی۔ آج قومی اور عالمی سطح پر یونیورسٹی آف گجرات کی شناخت ڈاکٹر نظام االدین بن چکے ہیں۔ ڈاکٹر محمد نظام الدین کے عرصہ ملازمت کی تکمیل پر یونیورسٹی آف گجرات کے افسران بالا ، فیکلٹی اور طالبعلموں نے باوقار انداز میں محبت اور عقیدت سے ڈاکٹر محمد نظام الدین کو نیک خواہشات اور اظہار تشکر کے ساتھ رخصت کیا۔ اہل گجرات اور یونیورسٹی آف گجرات ڈاکٹر نظا م الدین کوکبھی فراموش نہیں کر پائیں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات ( جی پی آئی)غلامان گھمکول شریف ضلع گجرات کے ناظم اعلیٰ چوہدری افتخار احمد ملہی کا دیگر رہنمائوں راجہ عامر ‘ ملک عمیر اعوان ‘ اختشام بٹ’ ملک حضر علی ‘ مرزا عادی ‘ غلام عباس ( گلیانہ ) امجد رشید ( ناروے ) کے ساتھ کوٹ قطب دین کا دورہ کیا۔ جس میں سالانہ 67واں عرس مبارک دربار عالیہ گھمکول شریف زندہ پیر کو ہاٹ جو کہ مورخہ 19,18,17اکتوبر بروز جمعتہ ‘ ہفتہ’ اتوار منعقد ہو رہا ہے ‘ کے بارے میں کوٹ قطب دین کے مریدین گھمکول شریف سے میٹنگ کی ۔ جس میں کوٹ قطب دین کے مریدین ماسٹر عنصر اقبال ‘ڈاکٹر طارق ( ٹاہلی صاحب ) چوہدری اکرم و دیگر شامل تھے ‘ میٹنگ میں عرس مبارک میں شرکت کرنے کے بارے تبادلہ خیال کیا گیا’ کوٹ قطب کے مریدین گھمکول شریف نے عًرس کے بارے میں بھرپور مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ بھر پور طریقہ سے عرس میں شرکت کرینگے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات ( جی پی آئی ) غلامان گھمکول شریف ضلع گجرات کے ناظم اعلیٰ چوہدری افتخار احمد ملہی نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ 67واں سالانہ عرس مبارک دربار عالیہ گھمکول شریف زندہ پیر کوہاٹ مورخہ 19,18,17اکتوبر بروز جمعہ ‘ ہفتہ’ اتوار شایان شان طریقہ سے منعقد ہو رہا ہے ۔ جس میں دنیا بھر سے عقیدت مند شرکت کرینگے ‘ بروز اتوار بعداز نماز ظہر جناب پیر منور بادشاہ صاحب عالم اسلام کیلئے دعا فرمائیں گے ‘ عرس کے بابرکت ایام میں ملک بھر سے ممتاز علماء کرام اسوة رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیان کریں گے ‘ جبکہ نعت خواں حضرات بارہ گاہ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ہدیہ عقیدت پیش کریں گے ‘ اس کے علاوہ چوہدری افتخار احمد ملہی نے مزید بتاتے ہوئے کہا کہ ضلع گجرات سے بہت بڑا قافلہ بروز بدھ بعداز نماز عشاء اور دیگر قافلے بروز جمعرات جمعہ اور ہفتہ کو بعد از نماز عشاء عرس میں شرکت کیلئے روانہ ہونگے ‘ قافلوں کی روانگی کیلئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات ( جی پی آئی) ویسے تو پورے ملک میں حالات کم و پیش ایک جیسے ہی ہیں لیکن ڈنگہ وگرد ونواح میںکچھ مسائل پہلے سے زیادہ گھمبیر شکل اختیار کر چکے ہیں ، جن میں تمباکوکولڈ سپاریاں ، انڈین گھٹکے کم سنی میں سگریٹ نوشی اورشیشہ نوشی اورامپور ٹڈ انرجی ڈرنکس ان رجسٹرڈ کمپنیز کے ناقص جوسز کا رجحان تیزی سے بڑھا ہے، بھانت بھانت کی رنگ برنگی سپاریاں ، ناقص میٹریل سے بنی ٹافیاں ، پاپڑاوران گنت گھٹیا چیزیں ننھے بچوں کا دل لبھاتی ہیں اور وہ ان کے زہریلے اثرات سے بے خبر ان صبح و شام خریدتے اور مختلف بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں ، ایک تو گھٹیا چیزیں نہ صرف نونہالان وطن جنہوں نے جوان ہو کر ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالنی ہے کی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے بلکہ غیر رجسٹرڈ کمپنیوں کی ناقص مصنوعات پر اور امپورٹڈ اشیاء جن پر ٹیکس ادا نہیں ہوتا اور نہ ہی قیمت درج ہوتی ہے سے ملکی خزانہ کو کروڑوں کا نقصان ہوتا ہے اور صارفین بھی پیسہ اور صحت کا نقصان کرتے ہیں ، ضرورت اس امر کی ہے کہ فوری طور پر اس سنگین صورتحال کی درستگی کے لیے وزیر اعلیٰ شہباز شریفکی ہدایت پر ڈی ایچ او کی سربراہی میں سخت آپریشن کیا جائے ، گھٹیا اور غیر معیاری اشیاء تیار کرنے والوں سے لے کر سر عام فروخت کرنے والوں کو سخت جرمانے اور سزائیں دی جائیں تا کہ ایک صحت مند معاشرہ فروغ پا سکے اور قائد اعظم اور علامہ اقبال کا خواب شرمندہ تعبیر ہو ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات ( جی پی آئی)اوورسیز راہنما پاکستان مسلم لیگ ق چوہدری دلاور خاں گکھڑ آف انگلینڈ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان ایک پر امن ملک ہے اور ہم اپنے پڑوسیوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں ، بھارتی درندگی کی سخت مذمت کرتے ہوئے اُنہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت ہوش کے ناخن لے ، اپنی درندگی بند کرے ورنہ پاک فوج میں انتی صلاحیت اور بہادری ہے کہ وہ پورے بھارت کو نیست و نابود کر سکتے ہیں ، پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور اہم اپنے پڑوسیوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن بھارتی وزیر اعظم کی تعصبانہ سوچ دونوں ملکوں کو جنگ کی طرف دھکیل رہی ہے۔